اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ملک کو سب سے زیادہ پانی کا مسئلہ ہے آئیے پارلیمنٹ میں مسئلے کو حل کریں۔
اسد قیصر نے مزارِ اقبال پر حاضری دی جہاں اُنہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کے عوام سے ملنے آئے ہیں، لاہور تاریخی شہر ہے، بادشاہی مسجد میں نماز بھی پڑھیں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ لاہور کے ایم این ایز نے لاہوری کھانوں کی دعوت کی ہے لاہوری پائے کھاکر بہت مزا آیا جبکہ لاہور کی لسّی بہت پسند آئی ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ کوشش اور خواہش ہے کہ اسمبلی کا تقدس بحال رکھیں، اپوزیشن کو بھی درخواست کرتا ہوں کہ پارلیمنٹ میں بات کریں۔
اسد قیصر نے کہا کہ بلین ٹری سونامی اور ٹین بلین سونامی کا مرحلہ وار سلسلہ چل رہا ہے، پانی کا مسئلہ ہے، صوبوں میں تنازعات ہیں، گلوبل وارمنگ پر بحث ہونی چاہیے۔
اُنہوں نے کہا کہ اس وقت معیشت پر بات کریں جس ایشو پر چاہتے ہیں مل بیٹھ کر بات کریں، حزب اختلاف فوڈ سکیورٹی اور کورونا پر آئیں تو کھل کر بات کریں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پہلی بار کشمیر پر تین قراردادیں متفقہ طور پر آئیں اور پاس کیں، فلسطین پر متفقہ قرارداد پاس کروائی۔
اسد قیصر نے یہ بھی کہا کہ اس پر سیاست نہیں ہوئی بلکہ قومی ایشو پر آجاتے ہیں، حکومت کا اور اپوزیشن کا اپنا نقطہ نظر ہے، پارلیمنٹ کے فلور پر بات کریں دوسرے کی بھی سنیں ایسا نہ ہو اپوزیشن والے اپنی بات کرکے باہر چلے جائیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ میں نے بہت سے پروڈکشن آرڈر شہباز شریف کے دئیے ہیں، جو فیصلہ کرتا ہوں سوچ سمجھ کر اور آزادانہ فیصلے کرتا ہوں اور جو غلط زبان استعمال کرتا ہے اس کو حزف کر دیتا ہوں۔
اُنہون نے مزید کہا کہ عمران خان کے ہوتے ہوئے کوئی تصور بھی نہ کہ پاکستان کے اڈے امریکا کو دیں گے، امریکا کے ساتھ اڈے دینے کے حوالے سے نہ کوئی معاہدہ ہوا نہ کوئی پلان ہے۔