وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے الزام لگایا ہے کہ اپوزیشن سیاستدانوں کو بدنام کرنے کے مشن پر گامزن ہے۔
اسلام آباد سے جاری بیان میں فواد چوہدری نے کہاکہ اپوزیشن جماعتوں نے بجٹ تقریر سنی نہیں، انہیں حکومت بجٹ کا پتہ تک نہیں اور یہ احتجاج کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اپوزیشن بجٹ تقریر سن لیتی تو شاید احتجاج کی ضرورت پیش نہ آتی، اصل میں انہوں نے پہلے ہی ذہن بنالیا تھاکہ شور شرابہ کرنا ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہاکہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی آئندہ 5 پانچ سال بھی احتجاج کرتی رہیں گی تو کوئی فرق نہیں پڑتا۔
فواد چوہدری نے حزب اختلاف کو مشورہ دیا کہ وہ آئے حکومتی بجٹ کا مطالعہ کرے، اس پر اپنی تجاویز دے اور ہمیں بتائے کہ وہ کیا چاہتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے اپوزیشن کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ہمارے کیسز ختم کردیں، انہیں سمجھنا چاہیے کہ یہ کیسز ہمارے ذاتی نہیں ہیں کہ ہم معاف کر دیں۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن جماعتیں عوام کا پیسہ واپس کر دیں تو کیسز ختم ہوجائیں گے۔
انہوں نے اپوزیشن کو دعوت دی کہ الیکٹورل ریفارمز پر 49 ترامیم ہیں، جن پر تحفظات ہیں، ہم انہیں کہتے ہیں آئیں ان پر بات کریں۔
فواد چوہدری نے کہاکہ پی ایس ڈی پی میں 900 ارب روپے رکھے ہیں، 27 فیصد سے زائد حصہ صوبوں کو ملے گا،صوبوں کا کام ہے کہ وہ ترقیاتی بجٹ بنائیں، اپنے اخراجات عوامی فلاح و بہبود پر لگائیں۔
ان کا کہنا تھاکہ وزیراعظم عمران خان نے ملک کو معاشی دلدل سے نکالا،انہوں نے قرضوں کی زنجیر میں جکڑی قوم کو نئی امید دی۔
وفاقی وزیر نے مزید کہاکہ معاشی اور انتظامی اصلاحات کا تاریخی سفر شروع کیا ہے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا ہے، ان پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔
انہوں نے یہ بھی کہاکہ کہا جاتا تھا کہ کووڈ سے ترسیلات زر کم ہوں گی، وزیراعظم کی مثبت پالیسیوں سے ملک میں ترسیلات زر میں اضافہ ہوا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت نے پی آئی اے اور ریلوے سمیت دیگر اداروں کو فعال بنایا ہے۔
اُن کا کہنا تھاکہ جب ہم حکومت میں آئے تو یوٹیلٹی اسٹورز کا خسارہ اربوں روپے تھا،اس سال یوٹیلٹی اسٹورز آپریٹنگ منافع میں آیا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ پی آئی اے کی صورتحال خراب تھی، اب وہاں صورتحال بہتر ہوئی ہے۔