لندن (پی اے) لیورپول کرائون کورٹ نے سیفورڈ شائر کے علاقے ریگولی سے تعلق رکھنے والے 19 سالہ ناتھن باتھا کو موٹر وے پر 150 میل فی گھنٹہ سے زیادہ تیز رفتار سے کار چلانے کے جرم میں 12 ماہ قید سنا دی۔ عدالت نے اسے خطرناک اور بغیر انشورنس کے ڈرائیونگ کرنے کا مرتکب قرار دیا تھا۔ وہ ینگ آفنڈرز انسٹی ٹیوشن میں اپنی قید کاٹے گا۔ تیز رفتاری کے اس کیس کی انویسٹی گیشن کرنے والے پی سی کرس جونز نے کہا کہ باتھا نے برق رفتار ڈرائیونگ سے سٹرک استعمال کرنے والے دوسرے لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا تھا۔ ناتھن باتھا نے موٹر وے پر 150 میل فی گھنٹہ سے ڈرائیونگ کی اور پھر اس نے 100 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ریڈ لائٹ کو بھی عبور کیا تھا۔ ناتھن باتھا کی بلیک اوڈی 13 دسمبر کو علی الصباح سینڈبچ چیشائر ایم 6 نارتھ بائونڈ کے جنکش کے قریب تیر رفتاری سے جاتی دیکھی گئی تھی۔ سیفٹی وجوہ پر اس کا پولیس تعاقب کیا گیا تھا، کیونکہ سڑک پر دوسری گاڑیاں بھی تھیں، بعد میں بلیک اوڈی کو وارنگٹن میں دیکھا گیا، جب وہ 105 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ رہی تھی۔ چیشائر کانسٹیبلری کا کہنا ہے کہ جب بلیک اوڈی برق رفتاری کی وجہ سے دوسری گاڑوں سے آگے نکلی تو پولیس تعاقب کو روک دیا گیا تھا۔ بعد میں بغیر نشان والی ایک کار نے اوڈی کا تعاقب کیا۔ باتھا اس وقت اے 57 مانچسٹر روڈ وارنگٹن میں 100 میل فی گھنٹہ سے زیادہ رفتار سے گاڑی ڈرائیو کر رہا تھا۔ پولیس نے کہا کہ وہ 40 میل فی گھنٹہ رفتار کی حد والی سڑک پر بھی 100 میل فی گھنٹہ سے زیادہ رفتار سے گزرا اور اس نے ریڈ لائٹ کو بھی نظر انداز کر دیا تھا۔ اس کی گاڑی کے ایک ٹائر کو پنکچر کرنے کیلئے اسٹرنگر ڈیوائس استعمال کی گئی تھی لیکن اس کے باوجود وہ گاڑی روکنے میں ناکام رہا۔ بالآخر اسے رائونڈ ابائوٹ پر رانگ وے سے جا کر روکا اور گرفتار کر لیا گیا۔ بعد میں عدالت نے 19 سالہ باتھا کو 12 ماہ کیلئے جیل بھیج دیا۔