• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وعدہ کیئے گئے 147 ارب لگتا نہیں وفاق سے ملیں گے: وزیرِ اعلیٰ سندھ

سندھ کے وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ وفاق کی جانب سے 147 ارب روپے اب ملنے ہیں، مگر لگتا نہیں کہ یہ ملیں گے۔

کراچی میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے 869 ارپ روپے ملنے تھے، وفاق نے اس سال 760 ارب روپے دینے کا وعدہ کیا تھا، جن میں سے 147 ارب روپے اب ملنے ہیں، مگر لگتا نہیں کہ یہ رقم ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا رواں سال کا 14 کھرب 77 ارب کا بجٹ ہے، سب سے بڑا ریونیو سورس سندھ ریونیو بورڈ ہے، جس سے 125 ارب روپے ملیں گے، ہم نے اگلے برس ڈیڑھ سو ارب کا ریونیو کا ٹارگٹ رکھا ہے، لوکل گورنمنٹ کے لیے 82 ملین کی رقم مختص کی گئی ہے۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ سرکاری جامعات کو بھی گرانٹ دی جائے گی، بجٹ میں تعلیمی بورڈز کے لیے بھی رقم مختص کی گئی ہے، ہم نے مزدور کی اجرت 25 ہزار روپے مقرر کی ہے، دیگر صوبے بھی مزدور کی اجرت 25 ہزار روپے کریں، چھوٹے کاشت کاروں کو بھی 2 لاکھ روپے تک قرض دیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ ہم فرٹیلائزرز کے لیے ایک ہزار ارب کی سبسڈی دیں گے، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے چھوٹے کاروبار کے لیے بجٹ میں ایک ارب روپے رکھے ہیں، ڈیولپمنٹ کے 27 ارب روپے گزشتہ حکومت سے ملتے تھے، اب وہ کم کر کے ساڑھے 5 ارب کر دیئے گئے ہیں۔

مراد علی شاہ نے بتایا کہ بجٹ میں این آئی سی وی ڈی کیلئے 6 ارب روپے رکھے گئے ہیں، گمبٹ انسٹیٹیوٹ کےلیے 4 ارب روپے رکھے ہیں، ایس آئی یو ٹی کے لیے مجموعی 7 ارب روپے رکھے گئے ہیں، ہم نے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں 20 فیصد بڑھائی ہیں، ہمارے ملازمین کی تنخواہیں پورے پاکستان سے زیادہ ہیں، ہم نے کم از کم اجرت 25 ہزار روپے کرنے کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں کورونا وائرس کی ویکسین خریدنے نہیں دیتے، نہ ویکسین کی قیمتیں بتاتے ہیں، میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ کورونا ویکسین لگوائیں اور احتیاط کریں، ہم سے کہا گیا کہ آپ ویکسین کی فکر نہ کریں، پھر پتہ چلا کہ پہلے پنجاب اور بعد میں سندھ میں ویکسین ختم ہوئی، سندھ واحد صوبہ ہے جس نے انفیکشن اسپتال بنایا ہے۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ ہم نے سارے ملک سے ملاکر ڈبل کورونا ٹیسٹنگ کی ہے، ہمارے پاس 80 فیصد لوگ کورونا سے صحت یاب ہوئے ہیں، کل بھی بڑا شور ڈالا گیا کہ سندھ حکومت پیسہ کھا گئی، کہا جاتا ہے کہ سندھ میں کوئی کام نہیں کرتا۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کی وباء میں پورا سال گزرا، کریڈیٹ لینے والوں نے بہت باتیں کیں، ٹیلی فون پر میسج آتا تھا کہ کورونا وائرس خطرناک ہے لیکن جان لیوا نہیں۔

سندھ کے وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ مجھے کسی صوبے سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، ہم نے وفاق کے روڈز بھی سندھ میں بنوائے ہیں، دوسرے صوبوں میں صوبائی روڈز بھی وفاق بنا رہا ہے، وفاق کی جانب سے عجیب و غریب بیانات آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے ہر ضلع کی ہر تحصیل میں نئی اسکیم دی، اگر کہیں ہم بھول گئے ہوں گے تو اس کو ایڈ کر دیں گے۔

تازہ ترین