سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹ اور کرپشن ریفرنس میں ملوث آخری 2 ملزمان محمد حنیف اور اقبال خان نوری کی ضمانت بھی منظور کر لی۔
سپریم کورٹ میں جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں قائم 3 رکنی بنچ نے جعلی اکاؤنٹس ریفرنس کے دونوں ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے قرار دیا کہ ملزمان کمپنی کے ڈائریکٹر اور اکاؤنٹنٹ ہیں، ملزمان کے خلاف فراڈ پر مبنی کوئی اقدام سامنے نہیں لایا جا سکا، صرف قرض لینا جرم نہیں اس میں غلط بیانی یا غلط دستاویزات جمع کرانا جرم ہو سکتا ہے۔
جسٹس عمر عطاء بندیال نے ریمارکس دیئے کہ کمپنی نے قرض لے لیا، آپ ایسے کہہ رہے ہیں جیسے کمپنی نے کوئی گناہ کر لیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ قرض لینے کے لیے پراپرٹی رہن رکھی گئی، قرض کی رقم سے عمارت تعمیر کرنی تھی جو ہو گئی۔
ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ریفرنس میں آصف زرداری اور حسین لوائی سمیت دیگر 16 ملزمان پہلے ہی ضمانت پر رہا ہو چکے ہیں۔