• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا، فائرنگ اسکواڈ کی دستیابی تک 2 قیدیوں کی سزائے موت رک گئی

امریکی ریاست جنوبی کیرولائنا کی اعلیٰ عدالت نے فائرنگ اسکواڈ کی دستیابی تک 2 مجرموں کی سزائے موت روکنے کا حکم دیا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق نئے ریاستی قانون کے تحت اگر جیل انتظامیہ کے پاس زہریلا انجکشن دستیاب نہیں تو سزائے موت کے قیدیوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی موت کے لیے فائرنگ اسکواڈ یا بجلی کی کرسی کا انتخاب کریں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سزائے موت کے 2 قیدیوں نے جنہیں رواں ماہ سزائے موت دی جانی تھی، اسی قانون کا فائدہ اٹھاتے ہوئے زہریلے انجکشن کا انتخاب کیا جو انتظامیہ کے پاس مطلوبہ مقدار میں نہیں ہے۔

گزشتہ 10 سال سے زہریلی دوا کی عدم دستیابی کے باعث سزائے موت کا یہ طریقہ معطل تھا اور ریاست میں کسی سزائے موت پر عمل نہیں کیا جا سکا جب کہ انتظامیہ کے پاس اس وقت سزائے موت کے لیے فائرنگ اسکواڈ بھی موجود نہیں۔

گزشتہ ماہ ہی ریاستی اسمبلی میں منظور ہونے والے قانون میں زہر کے انجکشن کی عدم دستیابی پر بجلی کی کرسی کو سرکاری طور پر منتخب کیا گیا ہے اور قیدی کو بجلی کی کرسی کی بجائے فائرنگ اسکواڈ کے سامنے کھڑے ہونے کا آپشن دیا گیا ہے، اگر قیدی کسی طریقے کا انتخاب نہیں کرتا ہے تو اسے بجلی کی کرسی پر بٹھا کر سزا دی جاسکے گی۔

اس کیس میں زہریلا انجکشن اور فائرنگ اسکواڈ نہ ہونے کے باعث انتظامیہ کے پاس بجلی کی کرسی کا طریقہ ہی بچتا تھا تاہم دونوں مجرموں کے وکیل نے جنوبی کیرولائنا کی سپریم کورٹ میں اسے چیلنج کر دیا۔

وکیل کا مؤقف تھا کہ اس کے مؤکلوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ سزائے موت کے لیے اپنی مرضی کے طریقہ کار کا انتخاب کر سکیں۔

عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے حکم دیا کہ دونوں قیدیوں کی سزا پر اس وقت تک عمل درآمد نہ کیا جائے جب تک ریاستی انتظامیہ قواعد کے مطابق فائرنگ اسکواڈ کا انتظام نہیں کر لیتی۔

تازہ ترین