پاکستان پیپلز پارٹی کے رکنِ قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے بجٹ کو خیالی قرار دے دیا جبکہ انہوں نے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی تقریر سنسر ہونے کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ بھی کر دیا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں عبدالقادر پٹیل نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی میں گزشتہ روز کی بلاول بھٹو زرداری کی تقریر سینسر کرائی گئی، تقریر سینسر ہونے کی تحقیقات کرائی جائیں، اسپیکر کے حکم کے بغیر تقریر کیسے سینسر کی گئی؟
انہوں نے کہاکہ حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ لوگوں کی قوتِ خرید میں اضافہ ہوا ہے، حقیقت یہ ہے کہ ملک میں بے روزگاری اور مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے، 1 ماہ میں ایسا کیا ہوا کہ شرح نمو 4 فیصد پر پہنچ گئی؟
عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ بجٹ کی کتابیں جو ایک دوسرے کو مارنے کے کام آتی ہیں وہ بے کار ہیں، اس دن باقاعدہ ایوان میں کتابیں اچھالنے کی ڈیوٹی لگائی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسے وزراء بھی ایوان میں کتابیں پھینکتے نظر آئے جن سے توقع نہیں تھی، وزیرِ دفاع نے حسبِ توفیق کاغذ اچھالا جو میزائل کی طرح اپوزیشن کو لگا۔
پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے یہ بھی کہا کہ یہ کاغذ کسی کو لگ جاتا تو 4 سے 6 اپوزیشن ارکان لڑھک جاتے، وزیرِ خارجہ اس دن ہنگامہ آرائی کی قیادت کر رہے تھے۔