وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کابل ایئرپورٹ کی سیکیورٹی کا انتظام سنبھالنے سے متعلق ترکی نے باضابطہ طور پر پاکستان سے کوئی بات چیت نہیں کی، اس بارے میں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔
امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ ترکی کو اس معاملے پر افغان حکومت اور طالبان کو اعتماد میں لینا چاہیے۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ترکی کابل ایئرپورٹ کو فعال رکھنے کے لیے اپنی خدمات فراہم کر رہا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ ترکی کو اس معاملے پر افغان حکومت اور طالبان کو اعتماد میں لینا چاہیے اور عملی اقدام سے پہلے انہیں اپنی پیشکش کے مقاصد سے آگاہ کرنا چاہیے۔
صحافی نے استفسار کیا کہ ترک وزیراعظم کے اس بیان کے بعد کہ کابل ایئرپورٹ کی سیکیورٹی انتظامات سنبھالنے میں پاکستان ہمارے ساتھ ہوگا یہ سمجھا جارہا تھا کہ آپ کی ترک حکومت کے ساتھ کوئی بات چیت ہوئی ہے۔
وزیر خارجہ نے جواباً کہا کہ کابل ایئرپورٹ کی سیکیورٹی کے انتظام سنبھالنے سے متعلق ترکی نے باضابطہ طور پر پاکستان سے کوئی بات چیت نہیں کی۔