سابق صدر آصف علی زرداری نے انکشاف کیا ہے کہ بینظیر بھٹو کو راولپنڈی جلسے میں شرکت سے منع کیا مگر وہ نہ مانیں۔
بلاول ہاؤس لاہور میں محترمہ بینظیر بھٹو کی 68ویں سالگرہ کی تقریب سے خطاب میں آصف زرداری نے پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعظم کی موت پر پہلی بار کھل کر بات کی۔
انہوں نے کہا کہ موت برحق ہے، بینظیر بھٹو کو راولپنڈی کے جلسے میں شرکت سے منع کیا تھا مگر وہ نہ مانیں۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس افسر نے جلسے کی رات کو محترمہ کو بتایا کہ آپ کی جان کو خطرہ ہے، اس پر بینظیر بھٹو نے افسر سے کہا کہ آپ ان کو پکڑتے کیوں نہیں؟
اُن کا کہنا تھا کہ بینظیر بھٹو بے مثال تھیں، انہوں نے دنیا میں اپنی سوچ منوائی، دنیا بھر کے دانش مند آج ان پر کتابیں لکھ رہے ہیں۔
آصف زرداری نے مزید کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو صاحب کہتے تھے کہ یہ سورج کبھی غروب نہیں ہوگا ۔
انہوں نے کہا کہ اللّٰہ تعالیٰ نے بینظیر بھٹو کو اتنی ہمت دی تھی کہ کارکنوں کی مدد سے انہوں نے پرویز مشروف کو نکال باہر کیا۔
سابق صدر نے یہ بھی کہا کہ کافی برسوں کے بعد کارکنوں سے مل رہا ہوں، کبھی جیل تو کبھی اسپتال میں رہا، کارکنوں سے ملنا میرے لیے تحفے سے کم نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انسان بہت کمزور ہے دعا کریں مولا مجھے قبر تک ہمت دے، جان آنی جانی ہے، آپ کی وجہ سے ہر مشکل کا مقابلہ کرسکتا ہوں۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ بلاول بھٹوزرداری کو میں کیا سکھا سکتا ہوں؟ بھلا آپ بتائیں کیا کوئی مچھلی کو تیرنا سیکھا سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو اپنی موج میں آگے بڑھ رہا ہے، پی پی چیئرمین آپ کی آئندہ نسلوں کو ساتھ لےکر چلے گا۔
سابق صدر نے اس موقع پر بینظیر بھٹو کی 68 ویں سالگرہ کا کیک بھی کاٹا۔