• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چوری چکاری کی بات بہت دور تک جائے گی، شیری رحمٰن کا انتباہ


پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر شیری رحمٰن نےحکومت کو متنبہ کیا ہے کہ ملکی خزانے کی چوری چکاری کی بات ہوئی تو بہت دور تک جائے گی۔

سینیٹ اجلاس سے خطاب میں شیری رحمٰن نے کہا کہ آپ کی ناک کے نیچے کارٹل ہیں، موجودہ بجٹ بہت ہی خطرناک بیانیے کا بجٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ کا خزانہ خالی ہے، آپ نے پیٹرولیم لیوی کا ٹارگٹ 660 ارب روپے رکھا ہے، پیٹرولیم لیوی فنانس بل میں شامل نہیں۔

پی پی سینیٹر نے مزید کہا کہ یہ بہت ہی خطرناک بیانیے کا بجٹ ہے، لیوی ایک ٹیکس ہے، جسے چھپایا گیا ہے، ہماری حکومت ہوتی تو پہلے این ایف سی ایوارڈ کی بات کرتے۔

اُن کا کہنا تھاکہ ایک متبادل بجٹ بنا ہوا ہے، گیس سیس 130 ارب روپے ہے، گیس بحرانی کیفیت میں ہے، گیس کی قیمت میں 200 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

شیری رحمٰن نے یہ بھی کہا کہ آپ نے آٹے کی مل پر 17فیصد ٹیکس لگایا جبکہ کاٹن پر بھی ٹیکس لگا ہے، گردشی قرضہ 4 اعشاریہ 6 کھرب تک جائے گا، یہ بجلی کے بل کے ذریعے منتقل ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں وزیر اعظم ہاؤس اور ایوان صدر کے بجٹ اخراجات بڑھے ہیں، یہ وہ وزیر اعظم ہاؤس ہے جو یونیورسٹی بن رہا تھا۔

پی پی سینیٹر کا کہنا تھاکہ پیپلز پارٹی کے دور میں سب سے زیادہ 25 ارب ڈالرز کی برآمدات ہوئی تھیں، آپ نے تاریخ کا سب سے زیادہ 13 کھرب قرض لیا، آئی ایم ایف آپ کو جوتے کی نوک پر رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہاکہ لاہور میں دھماکا ہوا، اس سے پہلے کوئٹہ میں ہوا، ہماری حکومتوں نے ملک کو دہشت گردی کے ناسور سے نکالا ہے۔

شیری رحمٰن نے مزید کہاکہ افغانستان سے بہت بڑا طوفان آرہا ہے، وہاں خانہ جنگی کا ماحول ہوگا، بتایا جائے پاکستان اپنے لوگوں کو کیسے تحفظ دے گا؟

ان کا کہنا تھاکہ حالات اتنے خراب نہ ہو جائیں ہمیں واپس حکومت دینی پڑے، کہیں آپ کو دوبارہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نہ جانا پڑے۔

پی پی سینیٹر نے یہ بھی کہاکہ ہم نے القاعدہ اور دہشت گرد تنظیموں کا اور سلالہ کے بعد امریکا کا مقابلہ کیا ہے، ہم نے وہ اڈے بند کیے، جن کے معاہدے ہم نے نہیں کیے تھے۔

تازہ ترین