وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ گزشتہ سال امتحان نہ لینے سے مسائل نے جنم لیا۔
قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں شفقت محمود نے کہا کہ اب فیصلہ کیا گیا کہ کوئی گریڈ امتحان کے بغیر نہیں دیا جائےگا، افسوس اس ایوان میں یہ کہا گیا کہ امتحانات نہ لئے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ اتحاد تنظیمات مدارس نے بھی کہا کہ ہمارے طلبا میٹرک، ایف اے اور ایف ایس سی کے امتحانات دیں گے۔
وفاقی وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ سندھ، کشمیر، گلگت بلتستان سمیت تمام صوبوں نے امتحانات سے متعلق متفقہ فیصلہ کیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں کے امتحانات 10 جولائی کے بعد ہر صورت ہوں گے۔
شفقت محمود نے یہ بھی کہا کہ یکساں نصاب مرتب کیا ہے، جو سرکاری اسکولوں، مدارس اور نجی اسکولوں کیلئے بھی ہوگا، سندھ کے سوا تمام صوبوں نے اس نصاب کو تسلیم کیا، سندھ سے مشاورت ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلی بار اقلیتی برادری، سکھ برادری، کیلاش سمیت اقلیتوں کے لیے الگ نصاب مرتب کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے باعث اسکول بند ہوئے تو ہم نے آن لائن اسکولنگ سسٹم متعارف کرایا۔
انہوں نے کہا کہ فیصلہ کیا ہے تمام تعلیمی اداروں کو ڈیجیٹل سسٹم کے ذریعے مجتمع کریں گے، ہمارے دور میں تعلیم میں 124 ارب روپے رکھا گیا ہے۔
شفقت محمود نے کہا کہ ہم سابق دورحکومت کے مقابلے میں 125 فیصد زیادہ بجٹ تعلیم کے لیے مختص کر رہے ہیں، اس بجٹ سے ساڑھے 42 ارب روپے جامعات کی تعمیر و ترقی پر خرچ کریں گے۔