• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ریپ کے حوالے سے بیان پر وزیر اعظم کو شدید ردعمل کا سامنا

کراچی (اے ایف پی) وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ریپ کے حوالے سے دئیے گئے بیان پر انہیں شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انسانی حقوق کمیشن پاکستان سمیت درجن بھر سے زائد خواتین حقوق گروپوں نے ان سے معافی کا مطالبہ کیا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے ٹیلی ویژن شو ’ایکسیوز‘ میں بتایا تھا کہ کس طرح خواتین کا لباس مردوں کے رویے پر اثر انداز ہوتا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی عورت بہت کم کپڑے پہن رہی ہے تو اس کا اثر مرد پر پڑتا ہے جب تک کہ وہ روبوٹ نہ ہوں۔ یہ عام سمجھ بوجھ ہے۔

خواتین حقوق گروپس کا کہنا ہے کہ یہ خطرناک حد تک سہل پسندانہ ہے اور صرف عام لوگوں کے تاثر کو تقویت دیتا ہے کہ خواتین ’چالاک‘ شکار ہیں اور مرد ’بے چارے‘ حملہ آور۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ برائے لیبر ایجوکیشن اینڈ ریسرچ کے سربراہ کرامت علی نے اے ایف پی کو بتایا کہ اس سے عصمت دری، اغلام بازی اور دست درازی کرنے والے مجرمان کو سزا سے آزادی ملتی ہے۔

کراچی اور لاہور کے میگا سٹیز میں ویک اینڈ احتجاجوں کا انتظام کیا گیا ہے۔ خواتین کے حقوق کے لئے مہم چلانے والی کنول احمد نے ٹوئٹ کیا کہ یہ سوچ کر میرا دل کانپ جاتا ہے کہ وزیر اعظم کی حمایت کے بعد سے عصمت دری کرنے والے کتنے افراد کو جواز مل رہا ہے۔

تازہ ترین