• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بجٹ کیلئے موجود اکثریت درکار، 172 ارکان نے تیسری مرتبہ وزیراعظم پر اعتماد کیا

اسلام آباد ( طاہر خلیل ) منگل کو قومی بجٹ کی منظوری میں رائے شماری کے نتیجے میں حکومت کو 172 اور اپوازیشن کو 138 ووٹ ملے، قومی اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن ارکان کی تعداد 154 ہے ، اس طرح اپوزیشن کے 16 ووٹ موجود نہیں تھے ، قائد حزب اختلاف شہباز شریف اپنے چچا زاد کے انتقال کی وجہ سے موجود نہیں تھے پیپلزپارٹی کے ارکان کی تعداد 56 ہے، اسکے 54 ارکان ایوان میں موجود تھے، بلاول بھٹو نے صبح اپنے ارکان کیلئے ناشتہ دیا تھا ، گنتی میں 54 ارکان شامل تھے ، 2 ارکان غلام تالپور اور ایاز شیرازی کورونا کی وجہ سے موجود نہیں تھے۔ مسلم لیگ (ن) کے ارکان کی تعداد 83 ہے ،جبکہ جے یو آئی ف کے 15 ارکان ایوان کا حصہ ہیں ،پیپلزپارٹی کا دعویٰ ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے 14 ارکان غیر حاضر تھے ، جبکہ اختر مینگل بھی ایوان میں نظر نہیں آئے ،اپوزیشن کے تمام ارکان بھی موجود ہوتے تب بھی بجٹ منظوری روکنے کیلئے حکومت کے مقابلے میں اپوزیشن کو مزید 18 ارکان درکا رہوتے ۔ صورتحال کا دوسرا دلچسپ پہلو یہ ہے کہ حکومت کو بجٹ کی منظوری کیلئے سادہ اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے ، مگر اس نے 172 ارکان شوکر کے تیسری مرتبہ وزیر اعظم پر اعتماد کی توثیق کی،وزیر اعظم پر اعتماد کیلئے 172 ارکان کی ضرورت ہوتی ہے ۔ 172 ارکان کا ہدف پورا نہ بھی ہوتا تو بجٹ پاس ہو جاتا لیکن علامتی کامیابی شو کرنے کیلئے 172 ارکان کی موجودگی یقینی بنائی گئی ، اس کیلئے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کو سپیکر کی کرسی چھوڑنا پڑی اور سپیکر اسد قیصر نے صدارت سنبھالی، اسکے ساتھ ہی وزیر اعظم بھی ایوان میں آگئے۔

تازہ ترین