وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو انتخابی اصلاحات پر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ 1970 کے بعد سارے انتخابات متنازع ہوئے، ضمنی اور سینیٹ کے الیکشن پر بھی تنازع ہوا، اصلاحات نہیں کریں گے تو ہر الیکشن میں ایسا ہوگا۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ الیکشن لڑنے والے کو فکر نہیں ہونی چاہیے دھاندلی سے ہرادیا جائےگا۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں ایوانِ زیریں کا اجلاس ہوا، اسمبلی آمد کے دوران حکومتی اراکین نے وزیراعظم عمران خان کا استقبال کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن کی تجاویز سننے کو تیار ہیں،ہم نے معیشت کی بہتری کےلیے بہت تکلیف دہ قدم اٹھائے، شوکت ترین نے میرے وژن کے مطابق بجٹ بنایا۔
عمران خان نے کہا کہ ڈیفالٹ سے بچانےمیں یو اے ای ، سعودی عرب اور چین کی مدد پر شکر گزار ہیں، ڈیفالٹ سے بچنے کےلیے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے، آئی ایم ایف کی شرائط مشکل تھیں، جس سے عوام کو تکلیف ہوئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ معیشت پہلے ہی مشکلات میں تھی اس پر کورونا وائرس آگیا۔
عمران خان نے کہا کہ عام لوگوں کے لیےگھروں کا منصوبہ ہے، ہمارے شہروں میں کچی آبادیاں پھیلتی جارہی ہیں، ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں کو احساس کے ذریعے سبسڈی دیں گے، پاکستان ایک فلاحی ریاست کی طرف جارہا ہے، پناہ گاہوں کا جال ملک بھر میں پھیلا رہے ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ جہاں طاقت کی حکمرانی تھی وہ قومیں تباہ ہوگئیں، انصاف تہذیب کی بنیاد ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ابن خلدون ماڈرن ہسٹری کے باپ سمجھے جاتے ہیں، ابن خلدون لکھتے ہیں کہ اللہ نے انصاف کے لیے انسان کو زمین پر بھیجا، معاشرہ وہی خوشحال ہوا جہاں انصاف ہوا، جو غریب کو اوپر لاتا ہے اللہ اس کی مدد کرتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ چین نے ستر کروڑ غریب لوگوں کو شرح غربت سے نکالا ہے، چینی صدر نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے بنیادی شرح غربت ختم کردی ہے، پاکستان میں امیر امیر تراورغریب غریب تر ہوتا جارہا ہے، پاکستان آج 74 سال بعد اسلامی جمہوری پاکستان کی طرف جانا شروع ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم چالیس پچاس لاکھ لوگوں کا ڈیٹا تیار کرچکے ہیں ان چالیس لاکھ لوگوں کے لیے پروگرام لانے جارہے ہیں، چھوٹے کسان کو تین لاکھ ، شہروں کیلئےپانچ لاکھ بلا سود قرضے دیں گے، صحت انصاف کارڈ تین صوبوں میں دینا شروع کیا ہوا ہے، ہم نے ہر کسی کو ہیلتھ انشورنس دینی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اگر ہمارا خاندانی نظام نہ ہو تو لوگ یہاں بھوکے مریں، ہمارا خاندانی نظام ہے جو اپنے غریب افراد کو اپنی آغوش میں لے لیتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ برطانیہ میں بے روزگار کو الاؤنس دیا جاتا ہے غریب آدمی کو مفت لیگل ایڈ ملتی ہے، ہم نے پانچ سو ارب روپے کامیاب پاکستان کے لیے رکھا ہے، چالیس سے پچاس فیصد نچلے طبقے کو اس کامیاب پاکستان پروگرام میں لارہے ہیں۔
اجلاس سے قبل اسپيکر قومی اسمبلی نے اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقات کی تھی۔
اس ملاقات میں انھوں نے اپوزیشن رہنماؤں کو اجلاس میں ہنگامہ نہ کرنے کی ہدایت بھی کی۔
اپوزیشن کا کہنا تھا کہ وزیراعظم بجٹ تقریر تک محدود رہے تو تقریر سنیں گے، الزامات لگائے تو جواب دینگے۔
اپوزیشن نے قومی سلامتی پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کی تجویز دے دی۔