اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کے خطاب سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے مابین گرما گرمی دیکھنے میں آئی۔ بلاول بھٹو زرداری نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو اچھی طرح جانتا ہوں وہ وزیراعظم کیلئے خطرہ بننے والے ہیں، وزیراعظم سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ آئی ایس آئی کو شاہ محمود کے فون ٹیپ کرنے کا کہیں کیونکہ انہوں نے ہمارے دور میں وزیر خارجہ ہوتے ہوئے دنیا بھر میں مہم چلائی کہ یوسف رضا گیلانی کو ہٹاکر انہیں وزیراعظم بنایا جائے جس بنا پر انہیں وزارت سے نکالا گیا، مجھے بات مکمل کرنے دیں، ورنہ میں یہاں ہوں عمران خان یہاں آئیں اور تقریر کریں میں دیکھتا ہوں کہ کیسے تقریر کرتے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ بلاول بھٹو نے کہا مجھے اچھی طرح جانتے ہیں، میں انہیں بھی جانتا ہوں ان کے بابا کو بھی جانتا ہوں، بلاول بھٹو پرچی لیکر آتے ہیں، چابی لگتی ہے اور آٹو پر لگ جاتے ہیں، سندھ میںاپوزیشن کو بولنے ہی نہیں دیا جاتا، اگر عمران خان کو بات نہ کرنے دی گئی تو بلاول اور شہباز شریف کو بھی تقریرنہیں کردینگے، ابھی بچے کچھ وقت لگے گا۔ شاہ محمود قریشی نے چیئرمین پی پی پی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کن پارلیمانی روایات کی بات کرتے ہیں آپ، سندھ میں جہاں آپ کی حکومت ہے وہاں قائد حزب اختلاف کو تقریر کرنے کا موقع نہیں دیا، سندھ کا وزیر خزانہ اختتامی تقریر کیے بغیر رخصت ہوجاتا ہے، کیا سندھ میں اپوزیشن لیڈر کو پبلک اکائونٹس کمیٹ کا چیئرمین بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ہم سے تقاضے کیے جاتے ہیں، جمہوریت کا راگ الاپا جاتا ہے جبکہ سندھ میں قائمہ کمیٹیوں میں اپوزیشن کی نمائندگی ہی نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہاکہ بجٹ پیش کرنے کے بعد اپوزیشن کو ان کیلئے مختص وقت سے زیادہ بولنے کا موقع دیا گیا۔