• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینٹرل کنٹریکٹ کیلئے مختلف معیارات کو مدنظر رکھا، وسیم خان


پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کہنا ہے کہ سینٹرل کنٹریکٹ دینے کےلیے مختلف معیارات کو مدنظر رکھا گیا ہے۔

جیو نیوز سے گفتگو میں سی ای او پی سی بی نے کہا کہ 8 نئے کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دیا گیا اور 9 کھلاڑی اس فہرست سے باہر کیے گئے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے معیاری کھلاڑیوں کے بڑے پول میں سے 20 کھلاڑیوں کا انتخاب کرنا ایک مشکل مرحلہ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال کے مقابلے میں اس فہرست میں 8 نئے کھلاڑیوں کو کنٹریکٹ دیا گیا اور 9 سے واپس لیا گیا ہے۔

وسیم خان کا کہنا ہے کہ جن 9 کھلاڑیوں سے سینٹرل کنٹریکٹ واپس لیا گیا ان کے لیے دروازے کھلے ہیں اور یہ سلیکٹرز کے پلانز کا حصہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ابھرتے ہوئے ٹیلنٹ کی حوصلہ افزائی کے لیے اس سال ایمرجنگ کٹیگری میں شاہ نواز دھانی، عمران بٹ اور عثمان قادر کو شامل کیا گیا ہے۔

سی ای او پی سی بی نے کہاکہ بورڈ ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کی قدر کرتا ہے اور ان کا حوصلے بڑھانے کیلئے کنٹریکٹ دیا گیا ہے۔

وسیم خان نے کہا کہ کھلاڑی چاہے کسی بھی طرز کی کرکٹ کھیل رہا ہو، اس کے پاس سینٹرل کنٹریکٹ ہو یا نہ ہو، انہیں ملک کی نمائندگی کرنے پر اب یکساں میچ فیس ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ معاشی طور پر ایک چیلنجنگ سال کے باوجود سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل کھلاڑیوں کی آمدن میں اضافہ کیا ہے۔

وسیم خان کا کہنا ہے کہ سینٹرل کنٹریکٹ مختلف معیار کو مدنظر رکھتے ہوئے دیا گیا ہے، سب سے پہلے ہم نے فٹنس کو مدنظر رکھا ہے، دوسرے نمبر پر کھلاڑیوں کی کاکردگی کا جائزہ لیا گیا ہے، اس چیز کو بھی دیکھا ہے کہ آنے والے وقت میں ہم نے کس فارمیٹ کے زیادہ میچز کھیلنے ہیں۔

وسیم خان کا کہنا تھا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ دنیا بھر کے ملکوں کی طرح کھلاڑیوں کو اچھی تنخواہ دیں اسی لیے ہم نے تنخواہوں میں 25فیصد تک اضافہ کیا ہے۔

تازہ ترین