کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے مارننگ شو’’جیو پاکستان‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کی مقبوضہ کشمیر پر پالیسی بالکل ناکام ہوچکی ہے،پی ٹی آئی کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ اپوزیشن سے کوئی خطرہ نہیں،کارکردگی پر اگلا الیکشن جیتنا ہے،معروف کیریئر کونسلر اظہر حسین عابدی نے کہا کہ برطانیہ نے تعلیم کی غرض سے برطانیہ آنے والوں کے لئے گریجویشن امیگریشن روٹ (جی آئی آر ) متعارف کرایا ہے جو یو کے کا ایک بہت بڑا اقدام ہے اور ایک بڑی خوشخبری ہے ۔ وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جو شواہد ہمیں ملے ہیں وہ اسلام آباد میں موجود تمام اہم ممالک کے سفارتکاروں کے ساتھ ہم شیئر کرسکتے ہیں جبکہ انٹرنیشنل فورم پر بھی اس کو اٹھائیں گے اور دنیا کو بتانا چاہیں گے کہ کس طرح بھارت ٹیرارسٹ فنائنسنگ کا مرتکب ہے،بھارت کی مقبوضہ کشمیر کی پالیسی بالکل ناکام ہوچکی ہے ۔ا فغانستان کی صورتحال اور پاکستان میں مقیم افغان باشندوں کی واپسی کے حوالے سے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ تقریباً چار دہائیوں سے افغان مہاجرین پاکستان میں موجود ہیں اور یہاں ہم نے ان کی بہت خدمت کی ہے ان کو تعلیم صحت اور دیگر سہولتیں فراہم کی ہیں تاہم اب وقت آگیا ہے کہ وہ باعزت طریقے سے اپنے گھر کو لوٹیں ۔میزبان نے کہاکہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ ایک بار پھر متحرک ہوگئی ہے اور اس نے اتوار کو سوات میں اپنی سیاسی طاقت کا مظاہرہ کیا اس بار ن لیگ کی جانب سے مریم نواز کی جگہ شہباز شریف نظر آئے ۔اس حوالے سے جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم پہلے ہی ختم ہوچکی ہے اور اب تو تتر بتر ہے وہ دو فیز پہلے ہی کرچکی ہے جو فلاپ ہوچکے ہیں اب یہ ان کا تیسرا فیز ہے لیکن مجھے یقین ہے یہ بھی فلاپ ہی ہوں گے ۔ اپوزیشن نے تعمیری اپوزیشن نہیں کی ہے جبکہ وزیراعظم کا پورا فوکس پرفارمنس اور کام کے اوپر ہے ہمیں اپوزیشن سے کوئی خطرہ نہیں ہے ہم نے اپنی کارکردگی پر اگلا الیکشن جیتنا ہے اور ہم اپنی کارکردگی دکھارہے ہیں اور دوبارہ اگلے الیکشن میں ہم ہی برسر اقتدار ہوں گے ۔ پی ڈی ایم ایک نہیں کئی بار جلسے کرے کیونکہ ان کے جلسے ہمارے لئے بہتر ہیں ۔ معروف تجزیہ کار اور صحافی سہیل وڑائچ کا پی ڈی ایم جلسے پر اپنا تجزیہ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ جلسہ کامیاب رہا ہے پی ایم ایل این ہو یا جے یو آئی دونوں ہی بڑی جماعتیں ہیں اور اگر یہ الگ الگ بھی اپنی پارٹیوں کے جلسے کریں تو ان کے جلسے متاثر کن ثابت ہوتے ہیں اور اب جب یہ دونوں ملے ہیں تو ظاہر ہے بڑا جلسہ ہوگا تاہم جہاں تک موثراتحاد کی بات کی جائے تو وہ اس وقت ممکن ہے جب ساتھ پیپلز پارٹی بھی ہو تاہم اب یہ اتحاد محدود ہوگیا ہے اور پیپلز پارٹی کے جانے کے بعد اس کا دائرہ کار اب اتنا بڑا نہیں رہا جتنا پی ڈی ایم کا اس وقت تھا جب پیپلز پارٹی ساتھ تھی ۔معروف کیریئر کونسلر اظہر حسین عابدی نے کہا کہ برطانیہ نے تعلیم کی غرض سے برطانیہ آنے والوں کے لئے گریجویشن امیگریشن روٹ (جی آئی آر ) متعارف کرایا ہے جو یو کے کا ایک بہت بڑا اقدام ہے اور ایک بڑی خوشخبری ہے خاص کر پاکستانی طلبا کے لئے انہوں نے بتایا کہ یکم جولائی سے یہ نافذ العمل ہوچکا ہے او راس کا پراسیس بھی انتہائی سادہ سا ہے یعنی اگرآپ گریجویشن کررہے ہیں تو جس یونیورسٹی سے آپ گریجویشن کررہے ہیں اس نے آپ کو کوالیفائنگ کرکے یو کے بتاناہے جبکہ آپ کا جو اسٹوڈنٹ بائیو میٹرک کارڈ ہے اس سے تمام ڈیٹا اٹھا کر آپ نے ایک سادہ سا ایپلی کیشن فارم بھرنا ہے جس کی فیس 700 پاؤنڈ ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ آپ کو مکمل ویزا انتہائی سہولت کے ساتھ ای ویزے کی شکل میں مل جاتا ہے جسے ڈیجیٹل ویزا کہا جاتا ہے اور آپ دو سال تک ملک میں رک کر کام بھی کرسکتے ہیں کیونکہ یہ ویزا آپ کو کام کرنے کی اجازت بھی دیتا ہے ۔اور اگر جس جگہ آپ کام کررہے ہیں اس کا مالک آپ سے خوش ہوکر آپ کو مزید کام کے لئے روکنا چاہے تو یہی ویزا اسکلڈ ویزا میں کنورٹ ہوسکتا ہے ۔گوجرانوالہ میں کار مکینک نے لیموزین بناڈالی اس حوالے سے ایک رپورٹ بھی جیوپاکستان کا حصہ تھی ۔ جس میں بتایا گیا کہ کار مکینک ذوالفقار نے چار ماہ میں اس کار کو تیار کیا ہے اور یہ 28 فٹ لمبی لیموزین گاڑی ہے جس کا ایک کمرہ چھ سیٹوں پر مشتمل اور مکمل اے سی ہے ۔ذوالفقار کا کہنا تھا کہ وہ اس سے قبل ٹویوٹا کراؤن کو رولز رائس کی شکل میں تیار کرچکے ہیں جس کا رسپانس بھی بہت زبردست آیا تھا جبکہ اس کار کی تیاری میں 20 لاکھ کے قریب خرچ ہوئے تھے جبکہ لیموزین کی تیاری میں 35لاکھ روپے خرچ ہوئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ اب وہ رولز رائس لیمو تیار کررہے ہیں ۔ خصوصی افراد کے لئے اسٹیٹ بینک کی اہم ہدایت جس میں کہا گیا ہے کہ تمام بینک خصوصی فراد کو تمام تر سہولتیں دینے کے پابند ہیں ۔ اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے خصوصی افراد کے لئے کام کرنے والی تنظیم ناؤ پی ڈی پی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عمیر احمد کا کہنا تھا اسٹیٹ بینک چاہتا ہے کہ خصوصی افراد کو بینکوں میں کسی مشکل کا سامنا نہ ہو معاشی شمولیت پر جو پالیسی بنائی ہے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اور یہ پہلی دفعہ ہے جب پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر نے اتنے ہائی لیول پر ساتھ مل کر کام کیا ہے اور ہم نے اس کو دو حصوں میں تقسیم کیا ہے۔