ماضی کے مقبول ترین بینڈ اسٹرنگز کے رکن فیصل کپاڈیہ نے 33 برس کے طویل عرصے میں مداحوں کو بہترین میوزک دینے کے بعد اچانک بینڈ کے خاتمے کی وجہ بتادی۔
فیصل کپاڈیہ نے اپنے حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ تین چار سال قبل ہی ہم نے بینڈ کے خاتمے کے بارے میں سوچنا شروع کردیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بینڈ نے متفقہ رائے سے فیصلہ کیا تھا کہ بینڈ کو ختم کرنے کا یہی وقت بالکل ٹھیک ہے ورنہ آہستہ آہستہ ہماری شہرت زوال پذیر ہوتی جائے گی۔
فیصل کپاڈیہ نے بتایا کہ وہ اور بلال مقصود 50 برس کے ہوچکے ہیں اور یہ عمر فیملی کے ساتھ گزارنےکیلئے بہترین ہے۔
یاد رہے کہ رواں برس ماہِ مارچ میں سوشل میڈیا پر سرگرم اسٹرنگز کی جانب سے اچانک بینڈ کو ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا تھا اور فیصل کپاڈیا، بلال مقصود، عدیل علی، حیدر علی، احمد نیانی اور بریڈلے ڈی سوزا پر مشتمل اس بینڈ کا 33 سالہ سفر تمام ہوا۔
یہ بینڈ 1980 کی دہائی کے اختتامی سال کے دوران وجود میں آیا اور کالج کے دنوں سے ہی اس نے دھوم مچائی۔
’سر کیے یہ پہاڑ‘ سے لے کر ’سجنی‘ تک اسٹرنگز نے پاکستان کی سرحد سے نکل کر اپنا نام دنیا کے کونے کونے میں بنایا جہاں ان کے مداحوں کے دلوں میں ان کے سُر سرائیت کرگئے۔