• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آزاد کشمیر اور سیالکوٹ میں ضمنی انتخاب میں شکست پر ن لیگ میں بحران

لاہور (تجزیہ پرویز بشیر ) پاکستان مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر اور سیالکوٹ میں ضمنی انتخاب میں شکست کے بعد بحران میں مبتلا ہو گئی اور مفاہمتی اور مزاحمتی بیانیے والے ایک دوسرے کو اس ناکامی کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں تاہم دونوں جانب سے کوئی بھی اس موضوع پر بات نہیں کر رہا۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف میڈیا میں ناراضگی اور استعفوں کی خبروں کے باوجود نہ تو تصدیق کر رہے ہیں نہ ہی تردید، وہ کسی طرح کا بیان دینے سے بھی احتراز کر رہے ہیں جبکہ مریم نواز۔۔کورونا۔۔ کے باعث کوئی ردعمل نہیں دے رہی ہیں۔ باخبر ذرائع کے مطابق بعض سینئر مسلم لیگی اس بحرانی صورتحال کو ختم کرنے کیلئے سرگرم عمل ہیں۔

انہوں نے نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز سے مسلسل رابطہ کیا ہوا ہے ایک سینئر مسلم لیگی رہنما نے اپنا نام نہ دینے کی شرط پر کہا کہ یہ کوئی بڑا بحران نہیں ہے۔ شہباز شریف کے استعفیٰ دینے کی خبر سراسر غلط ہے۔

شہباز شریف ایسا نہیں کر سکتے ناراضگی بھی سخت لفظ ہے۔ اس سوال کے جواب میں کہ کیا مسلم لیگ تین سال میں پہلی مرتبہ سخت بحران میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) گزشتہ آٹھ سات برسوں سے بحران میں ہے البتہ عوامی تائید و حمایت اسے حاصل ہے۔

رہنما نے کہا کہ دونوں بیانیوں کی اپنی اپنی جگہ اہمیت و حیثیت ہے ہمیں طے کرنا ہو گا کہ انکو کس انداز میں پیش کرنا ہے۔ نواز شریف تو اب کسی کا نام بھی نہیں لیتے اس لئے اس بیانیے کو کلی طور پر الزام نہیں دیا جا سکتا۔ دریں اثنا مزاحمتی بیانیے کے حامی اراکان کا کہنا ہے کہ مزاحمتی بیانیہ ہی ملک کی ترقی اور استحکام کا ضامن ہے۔

تازہ ترین