وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی سابق معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اپنے استعفیٰ سے متعلق اہم انکشاف کردیا۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کے دوران فردوس اعوان نے کہا کہ استعفیٰ سیالکوٹ کے ضمنی الیکشن کے دوران وزیراعظم عمران خان کو دیا تھا جو منظور نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے استعفیٰ اپنی مرضی سے دیا، میں سیالکوٹ کے انتخابات میں کھل کر کھیلنا چاہتی تھی۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی سابق معاون خصوصی نے مزید کہا کہ استعفیٰ دینے کے بعد وزیراعظم عمران خان کا حکم تھا کہ میں اپنے عہدے پر فائز رہوں اور کام جاری رکھوں۔
ڈاکٹر فردوس اعوان نے تصدیق کی کہ آج کی ملاقات میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے پیغام دیا کہ وزیراعظم مجھے وفاق میں ذمے داری سونپنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ہمارے کپتان ہیں، وہ جہاں بھیجیں گے میں کھیلوں گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی سابق معاون خصوصی نے یہ بھی کہا کہ مجھے وفاق میں ذمے داری دی جارہی ہے اس لیے استعفیٰ دیا، پارٹی کی ترجیحات پارٹی کی لیڈر شپ کرتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اپنی مرضی سے استعفیٰ دیا ہے، فیصلہ سازی کا اختیار وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے پاس ہے۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ میں یہی کہوں گی کہ پارٹی میں تصادم کی صورتحال نہیں ہونی چاہیے۔
اُن کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کی پارٹی کے لئے خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، جماعت میں گروپ یا گروہ نہیں ہوتا۔