• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انکار کے باوجود چیف جسٹس سندھ کو ایڈہاک جج سپریم کورٹ بنانے کی سفارش

کراچی (اے پی پی، ٹی وی رپورٹ) جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کو سپریم کورٹ میں ایک سال تک ایڈہاک جج مقرر کرنے کی سفارش کر دی۔ سپریم کورٹ میں ایک سال کیلئے ایڈہاک جج کی سفارش کے حوالے سے 9 رکنی جوڈیشل کمیشن کا اجلاس چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں ہوا۔ تین گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے اجلاس میں کسی بھی ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو اسکی رضامندی یا بغیر رضا مندی سپریم کورٹ کا ایڈہاک جج بنانے پر تفصیلی مشاورت ہوئی۔ ذرائع نے بتایا کہ جوڈیشل کمیشن نے چار کے مقابلے میں پانچ ووٹوں کی اکثریت سے تعیناتی کی سفارش کی۔ ذرائع کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس مقبول باقر، جسٹس ریٹائرڈ دوست محمد خان اور پاکستان بار کونسل کے رکن اختر حسین کی قانونی رائے تھی کہ چیف جسٹس ہائیکورٹ کو ایڈہاک جج نہیں لگایا جاسکتا ایسا عمل عدلیہ کی آزادی کے منافی ہوگا، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے اس حوالے رضا مندی بھی نہیں دی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان، جسٹس مشیر عالم، جسٹس عمر عطابندیال اور وزیر قانون فروغ نسیم کی رائے تھی کہ ہائیکورٹ چیف جسٹس کو ایڈہاک جج بنایا جا سکتا ہے تاہم اٹارنی جنرل نے مشروط رائے دی جس کے بعد کمیشن نے ایڈہاک جج کی تقرری کیلئے سفارش صدر کو بھجوا دی۔ ذرائع کے مطابق اٹارنی جنرل نے اجلاس میں رائے دی کہ اگر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ ایڈہاک تقرری کے بعد سپریم کورٹ نہیں بھی آتے تو اس کے قانونی مضمرات نہیں تاہم اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کو سندھ کے سائلین کے مفاد میں رکھ کر فیصلہ کرنا چاہیے اگر وہ رضا مند ہوتے ہیں تو وہ چیف جسٹس پاکستان کی رائے کے ساتھ جائیں گے۔ خیال رہےکہ سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس احمد علی شیخ سپریم کورٹ میں ایڈہاک تقرر سے معذرت کر چکے ہیں۔ جوڈیشل کمیشن نے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ احمد علی شیخ کی سپریم کورٹ میں بطور ایڈہاک جج تقرر ی کی سفارش کر دی۔

تازہ ترین