کراچی میں 15سال بعد پبلک ٹرانسپورٹ کا بڑا منصوبہ شروع کرنے میں پیش رفت ہوئی ہے، 8سال سے زیر التوا ریڈ لائن بس منصوبے کی تعمیر کا آغاز 90روز میں شروع کیا جائے گا۔
وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس شاہ کا کہنا ہے کہ 78ارب روپے کی لاگت کے ریڈ لائن بس منصوبہ شروع کیا جارہا ہے، ہماری کوششوں سے ایشیائی ترقیاتی بینک نے قرض کی فراہمی کا معاہدہ کیا ہے۔
اویس شاہ نے بتایا کہ ماڈل کالونی، ایئرپورٹ، صفورہ چورنگی، موسمیات، یونیورسٹی روڈ سے نمائش چورنگی تک ریڈ لائن میٹرو چلے گی۔
ان کاکہنا تھا کہ 26 کلومیٹر ریڈ لائن بی آر ٹی میں 24اسٹیشنز ہونگے اور اس میں 213 بسیں چلیں گی۔
وزیر ٹرانسپورٹ کاکہنا تھا کہ گرین کلائمٹ فنڈ نے ریڈ لائن بس منصوبے کے لئے 11ملین ڈالر کی گرانٹ دی ہے، ریڈ لائن بس کے لئے بھینس کے گوبر سے ایندھن بنایا جائے گا اور اس سلسلے میں بھینس کالونی کراچی میں بائیو گیس پلانٹ لگایا جائے گا۔
اویس قادر شاہ نے کہاکہ ریڈ لائن بس منصوبے میں سندھ حکومت کا شیئر 75ملین ڈالر ہے، اس کے علاوہ کراچی میں طویل ترین سائیکلنگ ٹریک بنایا جائے گا۔
ان کا مزیدکہنا تھا کہ پہلی مرتبہ تھرڈ جنریشن بی آرٹی سسٹم ریڈ لائن بی آرٹی میں استعمال ہوگا۔