اسلام آباد(نمائندہ جنگ)سپریم کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں قائم صحافیوں کے تحفظ کے حوالے سے مقدمہ میں پانچ رکنی لارجر بنچ کی تشکیل سے متعلق اتوار کے روز شائع ہونے والی خبر کی وضاحت کی جاتی ہے کہ اس حوالے سے سپریم کورٹ کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے کوئی پریس ریلیز جاری نہیں کی گئی تھی۔ ہفتہ کے روز سپریم کورٹ کے صحافیوں کے آفیشل وٹس ایپ گروپ میں ایک تحریر شیئر ہوئی تھی ،جس سے گمان گزرا تھا کہ شاید وہ پریس ریلیز ہے اور اسی تحریر کی بنیاد پر ذرائع کی بجائے پریس ریلیز لکھ کر خبر شائع کی گئی تھی جوکہ سہواً ہوا تھا ۔