• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا ازخود نوٹس کے دائرہ اختیار کیلئے بنائے جانے والے بینچ پر اعتراض، چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھ دیا

اسلام آباد (نمائدہ جنگ) سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ازخود نوٹس کے دائر ہ اختیار کیلئے بنائے جانے والے بینچ پراعتراض کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد کو خط لکھ دیا۔ 

میڈیا رپورٹس کےمطابق خط میں کہا گیا کہ آئین میں سپریم کورٹ کا سماعت کیلئے دائرہ اختیار متعین ہے۔ 

9 رکنی بنچ کا فیصلہ واضح، ایک بنچ دوسرے بنچ کی مانیٹرنگ نہیں کرسکتا، سپریم کورٹ کا ایسا کوئی ضابط ا نہیں جس کے تحت وہ اپنے ہی بینچ کے امور کی مانیٹرنگ شروع کردے۔

پانچ رکنی لارجر بینچ بنانے سے قبل دو رکنی بینچ کو آگاہ نہیں کیا گیا۔ پانچ رکنی بینچ کو یہ مقدمہ سننے کا اختیار ہی نہیں۔ اگر پانچ رکنی لارجر بنچ نے سماعت جاری رکھی تو یہ آئین سے تجاوز ہوگا۔

خط کے متن کے مطابق رجسٹرار سپریم کورٹ سرکاری ملازم ہے مگر وہ خود کو منصف اور آئینی ماہر سمجھتا ہے۔ رجسٹرار نے فوری نوٹس لیا اور 6 صفحات پر مشتمل نوٹ چیف جسٹس کو بھجوا دیا،سرکاری ملازم کو رجسٹرار سپریم کورٹ تقرر کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔

تازہ ترین