طالبان افغانستان میں شراکت داری پر مبنی عبوری حکومت بنانے کی تیاری کررہے ہیں، نئی عبوری حکومت تمام نسلوں اور قبائلی رہنماؤں پر مشتمل ہوگی۔
آئندہ حکومت کی ہیئت اور وزراء کی نامزدگی کے لیے سپریم لیڈرشپ کونسل طلب کرلی گئی ہے۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایک درجن رہنماؤں کے نام اس وقت نئی عبوری حکومت کے لیے زیرغور ہیں۔
طالبان ذرائع کا کہنا ہے کہ عبوری حکومت کا دورانیہ اس وقت واضح نہیں، ملا برادر اور ملا عمر کے بیٹے ملا محمد یعقوب حکومت سازی پر مشاورت کے لیے کابل میں ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی عبوری حکومت میں تاجک اور اُزبک قبائلی رہنماؤں کے بیٹوں سمیت نئے چہرے شامل ہوں گے۔
طالبان ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان امریکا کے ساتھ کیے گئے 2020 کے دوحہ معاہدے پر اب بھی کاربند ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خواتین کو مختلف سرکاری محکموں میں کام کرنے کی اجازت ہوگی، کرپشن کے خاتمے کے لیے بلدیاتی سطح پر خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں گی۔