پشاور(ارشدعزیز ملک )خیبرپختونخوا حکومت نےراولپنڈی کی ایک متنازع شخصیت کو پروٹوکول دینے اور محکمہ ایکسائز کے دفتر میں استقبال کرنے پر اسٹنٹ ایکسائیز اینڈ ٹیکسیشن آفیسرپشاورسرکل نوید جمال کو فوری طورپر انکے عہدے سے ہٹاکر انکوائری کاحکم دے دیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ محمود خان نے بھی واقعہ کا سختی سے نوٹس لیا ہے اور جلد از جلد انکوائری مکمل کرنے کا حکم دیا ہے۔ محکمہ ایکسائزاینڈ ٹیکیشن ونارکاٹکس کنٹرول کی جانب سے جاری خط کے مطابق ایک غیر مجاز شخص نے نارکاٹکس کنٹرول ونگ کا دورہ کیا جس کا محکمے کے افسروں نے استقبال کیا ۔اس واقعے سے محکمے کی ساکھ کوشدید نقصان پہنچاہے لہذا ڈائریکٹر نارکاٹکس کنٹرول صلاح الدین کو انکوائری افسر مقرر کرکے سات روز کے اندر رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے ۔علاوہ ازیں پر اسٹنٹ ایکسائیز اینڈ ٹیکسیشن آفیسرپشاورسرکل نوید جمال کو فوری طورپر انکے عہدے سے ہٹادیا گیا ہے۔ڈائریکٹر جنرل ایکسائز ثاقب رضا نےجنگ کو بتایا کہ واقعے کی انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے اور اے ای ٹی او نوید کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ۔ ایسی صورتحال سے بچنے کے لیے دفتر میں آنے والوں کے لئے تفصیلی ایس او پی بھی جاری کردیئے گئے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق راولپنڈی کی ایک متنازعہ اپنے دوستوں کے ہمراہ پشاورپہنچنے جہاں ایکسائز نارکاٹکس اینڈ کنٹرول ونگ کے افسران نے موٹروے ٹول پلازہ پر ان کا شاندار استقبال کیا ۔بعدازاں مذکورہ شخصیت بعض افسروںکے ہمراہ درہ آدم خیل بھی گئے۔ پشاورواپسی پر انھیںایکسائز دفتر لایاگیا جہاں ایک بار پھر ان کا شاندار استقبال کرتے ہوئے بچوں نے انہیں پھولوں کے گلدستے بھی پیش کیے ان کے لئے ظہرانے کا بھی بندوبست کیا گیا ۔بعدازں مذکورہ شخصیت کو دوبارہ سرکاری گاڑیوں کے پروٹوکول میں موٹر وے ٹول پلازہ لے جا کر رخصت کیا گیا ۔