دس روز گزر گئے، پشاور کی رہائشی افغان طالبہ فرشتہ کے والد پر منشیات کے مقدمے کا معاملہ حل نہ ہوسکا۔
فرشتہ کا الزام ہے کہ پولیس نے اس کے والد کو گھر سے اٹھایا اور منشیات کا جھوٹا پرچہ کاٹ دیا۔
پولیس کا دعویٰ ہے کہ فرشتہ کے والد کو سڑک سے گرفتار کیا، ملزم سے منشیات برآمد کی، خاتون نے انکوائری افسر کو تحریری بیان بھی ریکارڈ کروا دیا۔
انکوائری افسر ایس پی احمد زنیر چیمہ نے کہا کہ فرشتہ کے گھر کے قریب کی سی سی ٹی وی وڈیو مل چکی ہے، جس انسپکٹر سے واقعے کی تحقیقات کرنی ہے اسے کورونا ہوگیا ہے، اس لیے فی الحال اس کا بیان نہیں لیا جاسکتا۔
فرشتہ نے کہا کہ معاملہ پہلے ہی تاخیر کا شکار ہوچکا ہے، کورونا مریض مزید 2 ہفتے قرنطینہ میں گزارے گا، وزیراعلیٰ سے معاملے کی انکوائری کی درخواست کردی۔