پشاور(ارشد عزیز ملک )صوابی یونیورسٹی کے سنڈیکیٹ نے جعلی ڈگریوںاورڈی ایم سیز منسوخ کرنے اور جعلی ڈگری رکھنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ 15 اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے اور انہیں بڑی سزاؤں کے ساتھ شوکاز نوٹس جاری کئے جائیں تاہم ملازمین کے جوابات کی روشنی میں سینڈیکیٹ فوجداری مقدمات درج کرنے کافیصلہ کرےگا۔سنڈیکیٹ نے جعلی ڈگریوں اور ڈی ایم سیز کے اجرا کو سنگین بدانتظامی ، بدعنوانی اور تخریبی سرگرمی قراردیتے ہوئےکہا ہے کہ اس سیکنڈل سے یونیورسٹی کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔ایمرجنسی سنڈیکیٹ کا 26 واں اجلاس گورنر انسپکشن ٹیم کی رپورٹ پر تبادلہ خیال کے لیے طلب کیا گیا۔سینڈیکیٹ کے ہنگامی اجلاس میں 16اراکین نے شر کت کی جس کی صدارت قائمقام وائس چانسلر سید مکرم شاہ نے کی ۔یونیورسٹی سینڈیکیٹ کے اجلاس کے منٹس کی ایک کاپی جنگ کے پاس موجود ہے جس میں کہاگیاہے کہ وائس چانسلر جعلی ڈگری سیکنڈل میں ملوث چار اہلکاروں سیما گل آفس اسسٹنٹ ، جنید خان جونیئر کلرک ، اسد علی بک بائنڈر ، اور شاہین شاہ نائب قاسد کو شوکاز نوٹس دیں گے\اور ان کے جوابات کی روشنی میں سنڈیکیٹ مجرمانہ کارروائی کی منظوری دے گا۔فورم نے وائس چانسلر کو کاشف سلطان اسسٹنٹ ڈائریکٹر پی اینڈ ڈی اور محمد آصف ڈپٹی رجسٹرار کے خلاف انکوائری کمیٹی بنانے اور انھیں شوکاز نوٹس جاری کرنے کا اختیار دینے کا فیصلہ کیا ، دونوں نے اپنے رشتہ داروں کے لیے جعلی ڈگریاں حاصل کیں۔کمیٹی دونوں افسران کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے اپنی رپورٹ سنڈیکیٹ کو پیش کرے گی۔