• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مہنگی ڈیسک خریداری، سعید غنی نے ملبہ وزیراعلیٰ سندھ پر ڈال دیا

کراچی (اسٹاف رپورٹر ) محکمہ تعلیم مہنگے فرنیچر خریداری سے متعلق صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی نے ملبہ وزیراعلیٰ سندھ پر ڈال دیا ہے ۔وزیر تعلیم سید سردار شاہ کے ہمراہ کمیٹی روم میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی نے کہا کہ اگست سے فروری تک وزارت تعلیم کاقلمدان وزیر اعلیٰ کے پاس تھا اور میرے وزیر تعلیم بننے سے پہلے ٹینڈر ہوا تھامیڈیا پر آیا کہ سندھ میں محکمہ تعلیم نے فرنیچر کی خریداری میں کئی ارب کا ٹیکہ لگایا، یہ ٹھیکہ میرے دور میں شروع ہوا تھا۔ سکول فرنیچر کی خریداری میں کئی اہم لوگ پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی، آئی بی اے سکھر سمیت مختلف اداروں کے سربراہان کو کمیٹی کا ممبر بنایا گیا۔ اس کمیٹی نے 2018 میں ایک پراسیس شروع کیا تھا، جو بڈز ان کے پاس آئی تھیں اس کو کمیٹی نے مسترد کردیا تھا۔ اُن کا کہنا تھا کہ کمیٹی نے جو اندازہ لگایا تھا اس حساب سے بولیاں انتہائی کم آئیں، اس سارے معاملے پر ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کو خط لکھا گیا۔ کمیٹی نے ٹینڈرز منسوخ کیے اور 2019 میں ایک بار پھر ٹینڈرز دیئے۔ اُنہوں نے کہا کہ ۔ میرے دور میں بڑی کمپنیز نے بولیاں لگائیں، اس وقت بینچوں کی بولی 21 سے 26 ہزار کے درمیان آئی تھی۔ اُن کا کہنا تھا کہ پروکیورمنٹ کمیٹی نے سیپرا کے بنیادی اصول کو اپنایاجس کے رول کے مطابق اچھا سامان خریدنا ضروری ہے۔ پروکیورمنٹ کمیٹی نے اے ون گریڈ کی شیشم کی لکڑی کا استعمال کرنے کا کہا۔ انہوں نے کہا کہ ایک صاحب اس حوالے سے کورٹ میں چلے گئے، کورٹ نے جو آرڈر دیا وہ محکمے کو نہیں پہنچایا۔ ان صاحب نے توہین عدالت کا کیس دائر کیا، جسٹس صلاح الدین پنہور صاحب کو سیکریٹری تعلیم نے بتایا کہ ہائی کورٹ کا اسٹے آرڈر ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسکولوں کے لئے فرنیچر کی گذشتہ 8 سال سے خریداری نہیں کی گئی تھی، جس کے بعد 2018 میں فیصلہ کیا گیا کہ ایک سینٹرل پروکیومنٹ کمیٹی بنائی جائے، جو مکمل طور پر آزاد اور خود مختار ہو اور اس میں صوبے کے نامی گرامی افراد کو شامل کیا جائے۔اس موقع پر سید سردار شاہ نے کہا کہ دو روز قبل سندھ اسمبلی میں جب اس حوالے سے سوال اٹھایا گیا تو میں نے اس وقت بھی کہا تھا کہ اس سلسلے میں ہم تمام صورتحال پر نظرثانی و کریں گے ۔

تازہ ترین