پشاور ( جنگ نیوز) کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کی زیرِ صدارت قبائلی ضلع مہمند میں جاری ترقیاتی منصوبوں سکولوں کی حالت زار اور مختلف مسائل کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈپٹی کمشنر مہمند غلام حبیب محکمہ سی اینڈ ڈبلیو محکمہ تعلیم پختونخواہائی وے اتھارٹی اور دیگر متعلقہ محکموں کے انتظامی افسران نے شرکت کی اجلاس میں تمام محکموں نے اپنی ماہانہ کارکردگی سے کمشنر پشاور ڈویژن کو آگاہ کیا اجلاس میں کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود نے ضلع مہمند کے مرکزی شاہراہ یکہ غونڈ تا غلنئی روڈ کی تعمیر پر کام کی سست روئی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی کو کام کی رفتار تیز کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے یومیہ رپورٹ طلب کرلی اس کے علاوہ تعمیراتی کام کے دوران عوامی تکالیف کا نوٹس لیتے ہوئے کام کے دوران ضرورت کے مطابق متعدد بار پانی کاچھڑکائو کرنے کے احکامات جاری کیے اس کے علاوہ قبائلی ضلع مہمند کے بعض علاقوں میں عوامی شکایات پر محکمہ تعلیم کے افسران کو سکولوں میں حاضری سسٹم فعال کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے غیر حاضر اساتذہ سے تنخواہیں کاٹنے اور غیر حاضری رپورٹ اے سی آر میں درج کرنے غفلت کے مطابق سزا دینے کے احکامات جاری کیے۔ اسکے علاوہ غلنئی تا مامد گاٹ نئے روڈ کے ٹوٹ پھوٹ کا بھی سخت نوٹس لیتے ہوئے پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی سے رپورٹ طلب کرکے اوور لوڈ گاڑیوں پر مکمل پابندی لگانے کے احکامات جاری کئے جبکہ شاہراہ پر دو مقامات پر گاڑیوں کے وزن نا نپے کے لئے کانٹا لگانے اور 24 گھنٹے تین شفٹوں میں کانٹے فعال رکھنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر مہمند کو اضافی پولیس نفری کانٹوں میں تعینات کرنے کے احکامات جاری کئے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود نے واضح کیا کہ کام چور افسران اور اہلکاروں کے لئے پشاور ڈویژن میں کوئی جگہ نہیں ایسے افسران کی براہ راست ان کو نشاندہی کی جائے تاکہ بروقت ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جاسکے ۔