نیب ذرائع نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور اُن کے صاحبزادے سلیمان شہباز کے برطانوی اکاؤنٹس کی تحقیقات سے نیب کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
نیب ذرائع کے مطابق نیب کبھی سلیمان شہباز اور شہباز شریف کے برطانیہ میں اکاؤنٹس یا منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کا حصہ نہیں رہا۔
نیب ذرائع کے مطابق اگر سلیمان شہباز کو این سی اے سے کلین چٹ ملی ہے تو انہیں پاکستان واپس آجانا چاہیے۔
نیب ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ نیب نے سلمان شہباز اور شہباز شریف سے کبھی برطانیہ میں موجود ان 2 اکاؤنٹس پر سوالات نہیں کیے۔
نیب ذرائع کے مطابق نیب نے اب تک بیرون ملک سے بوگس اکاؤنٹس کے ذریعے ٹی ٹیز کی انویسٹی گیشن کی ہے، یہ ٹی ٹیز انتہائی مہارت سے اربوں روپے حاصل کرنے کے لیے استعمال کی گئیں۔
نیب ذرائع کے مطابق شہباز شریف اور خاندان نے ٹی ٹیز سے سوا دو ارب روپے ذاتی اکاؤنٹس میں منتقل کرائے،جو برطانیہ اور یو اے ای سے منتقل کرائے گئے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بوگس اکاؤنٹس کے ذریعے ٹی ٹیز کا معاملہ ہی نیب کا کیس تھا، جن اکاؤنٹ ہولڈرز کے ذریعے بیرون ملک سے رقوم منتقل کروائی وہ کبھی بیرون ملک گئے ہی نہیں۔
بیرون ملک سے یہ تمام نیکسس آپریٹ کرنے والا ملزم بھی نیب نے گرفتار کیا ہے، جس کا بیان نیب ریفرنس کا حصہ ہے۔
نیب کا کیس این سی اے کے کیس سے بالکل مختلف اور ٹھوس شواہد پر مبنی ہے، جو احتساب عدالت لاہور میں زیر سماعت ہے۔
اگر سلیمان شہباز کو این سی اے سے کلین چٹ ملی ہے تو انہیں پاکستان واپس آجانا چاہیے، سلیمان شہباز وقت ضائع کیے بغیر واپس آئیں تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکے۔