گوادر (اکبر جندانی۔نامہ نگار) پاک ایران 250ریمدان بارڈر پر سینکڑوں گاڑیاں بارڈر کے دونوں اطراف روک دی گئیں ہیں، جس کی وجہ سے ایکسپورٹ اور امپورٹ مکمل طور پر معطل ہے اور ریونیو کی مد میں حکومت پاکستان کو روزانہ کروڑوں روپے نقصان کا ہو رہا ہے۔ اقدام سے تاجروں کی کروڑوں روپے کی آم، کھجور، فریش فروٹ اور دیگر اشیاء خراب ہونے کا خدشہ ہے۔ تفتان بارڈر کراچی، سندھ اور جنوبی پنجاب سے کافی فاصلہ ہونے کی وجہ سے زیادہ تر ٹریڈ گوادر باڈر 250 پر منتقل ہورہے ہیں۔ حکام نے پاسپورٹ کا بہانہ کرکے سینکڑوں گاڑیوں کو باڈر پر روک دیا ہے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ بارڈر ٹریڈ کے قانونی گیٹ کو بند کرنے سے دونوں اطراف کے تاجروں کو روزانہ کروڈوں روپے کے نقصان ہونےسےبچائیں ۔