اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کیخلاف اپیلوں میں مریم نواز کی متفرق درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کر کے سماعت 13اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے۔
دوران سماعت مریم نواز کے وکیل نے عرفان قادر نے کہا کہ نیب کی روزانہ سماعت اور 30 روز میں فیصلہ کی درخواست مذاق ہے، اسے خارج کیا جائے۔ بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے مریم نواز کی متفرق درخواست کی سماعت کی تو نیب کی طرف سے عثمان غنی، سردار مظفر عباسی ، بیرسٹر رضوان اور معظم حبیب جبکہ مریم صفدر کی جانب سے عرفان قادر ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔
اس موقع پر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر، مریم نواز کے علاوہ لیگی رہنماءپرویز رشید، مریم اورنگزیب، جاوید لطیف، طلال چوہدری اور دیگر بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ سماعت شروع ہوئی تو مریم نواز اپنے وکیل کے ہمراہ روسٹرم پر آگئیں جس پر عدالت نے انہیں واپس بیٹھنے کا کہہ دیا۔
اسی دوران عدالت نے کمرہ عدالت میں شور پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ خاموش ہوجائیں نہیں تو عدالت چھوڑ کرباہر چلے جائیں۔ جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیاکہ کوئی نئی درخواست دائر کی گئی ہے ، رجسٹرار آفس سے کوئی اعتراضات بھی کئے گئے ہیں؟
اس پر عرفان قادر ایڈووکیٹ نے کہاکہ جی اعتراضات اٹھائے گئے لیکن گزشتہ روز سے ایک غلط فہمی پھیلائی گئی اس کو واضح کرنا چاہتا ہوں۔ ہماری ایجنسیاں دنیا کی بہترین ایجنسیاں ہیں ، ہمارے ججز قابل احترام ہیں ، ہماری مسلح افواج دنیا کی بہترین فورسز ہیں۔
ہمارے خفیہ ادارے دنیا کے بہترین ادارے ہیں ، ہم کسی ایک ادارے کیخلاف نہیں ، ایک شخص کیخلاف ہیں۔ اس موقع پر عدالت نے آرمڈ فورسز اور خفیہ اداروں کے بارے عرفان قادر کو دلائل دینے سے روکتے ہوئے کہاکہ پہلے آپ کی درخواست پر دائر اعتراض کو دیکھتے ہیں۔
مریم نواز کے وکیل عرفان قادر نے نیب کی جانب سے دائر درخواست خارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ نیب کی 30 دنوں میں کیس مکمل کرنے کی درخواست غیر ضروری ہے۔
نیب کی درخواست پر عرفان قادر نے نوٹس روسٹرم پر وصول کیا اور کہاکہ نیب کی روزانہ سماعت اور 30 روز میں فیصلہ کی درخواست مذاق ہے لہٰذا اسے خارج کیا جائے۔