بالی ووڈ اداکارہ ریچا چڈھا کو شادی سے پہلے ہی طلاق کب لے رہی ہو؟ جیسے سوال کا سامنا کرنا پڑ گیا۔
ریچا چڈھا جو کافی عرصے سے اداکار علی فضل کے ساتھ رہ رہی ہیں اور دونوں نے جلد ہی شادی کا ارادہ بھی کر رکھا ہے۔
انہیں اپنے بوائے فرینڈ اور شریک حیات چننے کے فیصلے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ریچا چڈھا سے اُن کی نجی زندگی سے متعلق سوالات پوچھے جارہے ہیں، ان کی ذاتی زندگی پر تبصرے اور طنز بھی کیے جارہے ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک ٹوئٹر صارف نے ہندی زبان میں ایسا ہی ایک ٹوئٹ کیا اور بالی ووڈ اداکارہ سے طلاق کب لے رہی ہو؟ جیسا سوال پوچھ ڈالا۔
ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ رچا چڈھا بتائیں آپ طلاق کب لے رہی ہیں؟، ساتھ ہی پیشگوئی کے انداز میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کیونکہ آپ کی شادی عامر خان کی طرح زیادہ دن تک نہیں چلے گی۔
اس پر ریچا چڈھا نے سرویش نامی ٹوئٹر صارف کو کرارا جواب دیا اور اس کے دماغی تواز ن پر سوال اٹھادیا۔
اداکارہ نے کہا کہ سرویش میرے متعلق بھول جاؤ، تم اپنا دماغی توازن کھو چکے ہو، کوئی لڑکی اپنی رضامندی کے ساتھ تم سے شادی کیلئے تیار نہیں اور جو ہے، اس نے تم سے یقیناً جہیز مانگا ہوگا۔
اپنی نجی زندگی سے متعلق سوال کرنے پر ریچا چڈھا نے سرویش کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ نہ تمہاری شکل ہے، نہ ہی ذہانت اور تم غریب بھی ہو، آپ کی والدہ یقیناً ایل پی جی سے دوسرے چولہے پر منتقل ہوئیں، آنٹی جی آپ کو میرا سلام، آپ دنیا میں کس قسم کا شیطان لائی ہیں؟، یہ بیروزگار اور قابل رحم شخص صرف یہاں بولنے کی ہمت کرسکتا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں جب ریچا چڈھا کو علی فضل سے اپنے تعلق کی بنیاد پر ٹرولنگ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق علی فضل اور رچا چڈھا گزشتہ برس شادی کے بندھن میں بندھنے والے تھے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے انہیں شادی ملتوی کرنا پڑی۔
رچا چڈھا نے ایک انٹرویو میں علی فضل کے کھانا بنانے کی تعریف کی اور بتایا کہ وہ پرانے وقتوں کے مردوں کی طرح نہیں، جس کے یہاں عورت گھر سنبھالتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے گھر کے کام بانٹ رکھے ہیں، علی فضل گھر کو اچھے سنبھالتے اور بلی کو اچھے پالتے ہیں، یہی چیز میرے لیے بہت اہمیت رکھتی ہیں، لاک ڈاؤن کے دورانیے میں ہم ایک دوسرے کو کام سے متعلق اسپیس دیتے ہیں۔
ایک انٹرویو میں ریچا چڈھا کہہ چکی ہیں، انہیں علی فضل کے خاندان کی طرف سے بہت پیار ملا ہے، اُن سے معذرت جنہیں کسی کی محبت اور ازدواجی انتخاب سے پریشانی ہے۔