وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کے حوالے سے معاملات طے ہیں۔ اعلان اگلے سات دن تک ہوسکتا ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ گفتگو کے دوران شیخ رشید نے حکومت اور فوج میں کسی بھی نوعیت کے اختلاف کی تردید کی۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ مجھے اندازہ ہے، لیکن اس کے باوجود بعض باتوں کا جواب وزیراعظم عمران خان ہی دے سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لوگ بہت جلدی گھبرا جاتے ہیں، اس معاملے پر عمران خان نے پارلیمانی پارٹی کو اعتماد میں لے لیا ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ میرے پاس جو اطلاعات ہیں، اس کے مطابق سب کچھ طے ہوچکا ہے، ہوسکتا ہے کل اعلان ہو جائے یا پیر کو ہوجائے بہرحال جمعہ تک سب ٹھیک ہوجائے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بعض باتوں کا جواب عمران خان ہی دے سکتے ہیں، مجھےاندازہ ہے، لیکن کیا کرنا ہے فیصلہ عمران خان کا ہی ہوگا۔
شیخ رشید نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایسے معاملات میری زندگی میں لاتعداد مرتبہ آئے ہیں، عمران خان کے ساتھ آیا ہوں، اسی کے ساتھ جاؤں گا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کابینہ اجلاس میں بتایا کہ اُن کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملاقات ہوئی ہے اور معاملات طے ہوگئے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ دونوں سائیڈ مطمئن ہیں، سب حالات ٹھیک ہیں، پہلی بار دیکھ رہا ہوں کہ کابینہ میٹنگ کی باتیں باہر آرہی ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان نے قوم اور پارٹی کو اعتماد میں لیا، کوئی اختلاف نہیں ہے اور کس چیز کا اختلاف نہ ہی ہوگا، وزیراعظم کی خوش قسمتی ہے کہ انہیں ایسی ناکارہ اپوزیشن ملی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کا چوتھا سال ہے، اس سال کارکردگی دکھانی ہے، پانچواں سال تو الیکشن کا ہوتا ہے۔
ن لیگ میں اختلافات کی طرف کی اشارہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ امریکی ناظم الامور سے چچا اور بھتیجی نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کی ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ الیکٹرانک ووٹنگ سے متعلق بیٹھ کر فیصلہ کریں، اپوزیشن سیاسی باتیں کرے، پاکستان میں کوئی الیکشن ایسانہیں جس پر دھاندلی کا الزام نہ لگا ہو۔
شیخ رشید نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ پر آج ہم قانون سازی کردیں، الیکشن کمیشن عمل درآمد کا پابند ہے۔