بھارتی غرور خاک میں، پاکستان نے تاریخ بدل دی

October 26, 2021

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھارت کے خلاف میچ سے قبل بھارتی میڈیا اور سابق کھلاڑی جتنی بڑی باتیں اور دعوے کررہے تھے۔ شاہین شاہ آفریدی، محمد رضوان اور بابر اعظم نے سب کو اپنی شاندار کارکردگی سے جواب دے دیا۔بھارتی ٹیم منہ کے بل گری اور بھارتیوں کا غرور خاک میں مل گیا۔بھارت کا مسئلہ یہی رہا ہے کہ یہ قوم حد سے زیادہ خود اعتمادی اور خود فریبی کا شکار ہوجاتی ہے۔اس ہار نے انہیں سیکھنے کا موقع دیا ہے۔

سبق یہی ہے کہ کرکٹ میدان میں کھیلی جاتی ہے میڈیا میں نہیں۔سر حد کے دونوں اطراف کم ہی لوگ تھے جو اس بار بھی کسی مختلف نتیجے کی توقع کر رہے تھے۔ گویا جو معاملہ جنوبی افریقا کا مجموعی ورلڈ کپ کے حوالے سے بن چکا ہے، کچھ ویسا ہی پاکستان کے لیے ورلڈ کپ میں بھارت کے حوالے سے ہو چلا تھا۔

گوانہیں کسی نے ’چوکرز‘ کہا تو نہیں لیکن اگر کہتا بھی تو ہرگز غلط نہ ہوتا۔شاہین شاہ آفریدی کے تباہ کن بولنگ اسپیل کے بعد کپتان بابر اعظم اور وکٹ کیپر محمد رضوان کی ریکارڈ ساز شراکت کے باعث پاکستان نے ٹی ٹوئینٹی ورلڈ کپ میں بھارت کو دس وکٹ کی عبرت ناک شکست سے دوچار کرکے تاریخ بدل دی، پاکستان نے بھارت کو پہلی بار ورلڈ کپ مقابلوں میں شکست دی۔بولنگ کے بعد بیٹنگ لائن کی نا قابل یقین کارکردگی نے بھارتی غرور خاک میں ملا تے ہوئے ورلڈ کپ کا آغاز پر اعتماد انداز میں کیا ٹورنامنٹ میں بھارت کے ہاتھوں شکست کی روایت بھی ٹوٹ گئی۔

31رنز کے عوض تین وکٹ لینے والے شاہین شاہ آفریدی کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔پاکستان نے ٹی ٹوئینٹی میں پہلی بار میچ دس وکٹ سے جیتااور بھارت کو ٹی ٹوئینٹی ورلڈ کپ میں پہلی شکست سے دوچار کیا اور13گیندیں پہلے ہدف بغیر کسی نقصان کے حاصل کر لیا۔بھارتی سورماوں کو ٹی ٹوئینٹی میں پہلی بار کسی ٹیم نے دس وکٹ سے شکست دی۔ تین سال پہلےآئی سی سی چیمپیزٹرافی کی جیت کے بعد پوری دنیا میں پاکستانی اس جیت کا جشن منارہے ہیں۔

ریکارڈ ہمیشہ بننے کے لئے ٹوٹتے ہیں اور پاکستانی کرکٹ ٹیم نے تاریخ بدل دی۔ٹی ٹوئینٹی ورلڈ کپ میں پاکستانی اوپنرز بابر اعظم اور محمد رضوان نے بھارت کے خلاف پہلی وکٹ کی ریکارڈ شراکت قائم کی اور میچ کو یکطرفہ کردیا۔ بھارتی ٹیم کو چار مرتبہ ٹی ٹوینٹیز میں نو وکٹ سے شکست ہوئی تھی۔ دبئی میں رضوان اور بابر نے بھارت کیخلاف ٹی ٹوینٹی میں کسی بھی ٹیم کی کسی بھی وکٹ پر بہترین شراکت بنادی ۔

اس سے قبل بھارت کیخلاف کسی بھی ٹیم کی بہترین شراکت کا ریکارڈ 133 رنز تھا جب2012 میں آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر اور شین واٹسن نے پہلی وکٹ پر 133 رنز بنائے تھے۔رضوان اور بابر نے بھارت کیخلاف پاکستان کی کسی بھی بہترین شراکت بنادی۔ اس سے قبل پاکستان کی بھارت کیخلاف بہترین شراکت کا ریکارڈ 106 رنز تھا جب 2012 میں محمد حفیظ اور شعیب ملک نے چوتھی وکٹ پر 106 رنز بنائے تھے۔ اس میچ سے قبل ورلڈ کپ میں پاکستان کی سب سے بڑی شراکت 142 رنز تھی۔

سلمان بٹ اور کامران اکمل نے 2010 میں بنگلہ دیش کیخلاف 142 رنز کئے تھے۔دبئی میچ سے قبل بھارت اور پاکستان نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پانچ میچز کھیلے ہیں اور پاکستان کو پانچوں میں شکست ہوئی تھی۔مجموعی طور پر بھارت اور پاکستان نے آٹھ ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے تھےجن میں سے پاکستان نے صرف ایک میچ میں جیت حاصل کی ہے۔یہ پاکستان کی دوسری فتح تھی۔بابر اعظم کی قیادت میں پہلی بار پاکستانی ٹیم بھارت کے خلاف میچ کھیل رہی تھی۔بابر اعظم نے68رنز بناکر جیت میں نمایاں کردار ادا کیا۔

بھارت کو ٹی ٹوئینٹی ورلڈ کپ میں شکست دینے کے بعد پاکستانی مداحوں نے پوری دنیا میں جیت کا جشن منایا۔ماہرین بھی پاکستان ٹیم کی کارکردگی پر داد دیئے بغیر نہیں رہ سکے۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہوٹل پہنچنے پر شائقینِ کرکٹ نے ان کا بھرپور استقبال کیا۔ہوٹل کے باہر کھڑے مداحوں نے ٹیم کے حق میں نعرے لگائے۔دبئی ،شارجہ کی سڑکوں پر رات گئے تک جشن کا سماں تھا۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے مداحوں کے استقبال کی ایک ویڈیو شیئر کی۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بابر اعظم نے ہاتھ بلند کرکے نعروں کا جواب دیا۔ہوٹل پہنچے کے بعد کھلاڑیوں نے کیک کاٹ کر ٹیم کی شاندار جیت کا جشن بھی منایا۔بھارتی کپتان ویرات کوہلی ورلڈ کپ میچز کے 28 برسوں کے دوران پاکستان سے شکست کھانے والے پہلے کپتان بن گئے ہیں۔

اس تار یخی میچ کے دوران جہاں پاکستانی ٹیم نے کئی ریکارڈز بنائے وہیں بھارت کا پاکستان سے 28 برسوں سے لگاتار جیتنے کا ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا۔پاکستان کی یہ تاریخ ساز جیت نے جہاں شائقین کرکٹ کو آسمانوں پر پہنچا دیا ہے وہیں بابر اعظم نے انکساری سے جیت کا کریڈٹ پوری ٹیم کو دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے کھلاڑیوں نے پلان پر عمل کیا اور اللہ کا شکر ہے کہ کفر ٹوٹ گیا۔

اللہ کا شکر ہے کہ میچ جیتے ، پوری ٹیم کو کوشش سے کامیابی ملی ۔شاہین آفریدی کی بولنگ سے اعتماد میں اضافہ ہوا۔لیکن اس جیت سے ہمارا مشن مکمل نہیں ہوا ہے ابھی پورا ٹورنامنٹ باقی ہے۔پورے ٹورنامنٹ میں اسی تسلسل کو قائم رکھنے کی ضرورت ہے۔

بابر اعظم نے کہا کہ کوشش تھی کہ جتنا آگے جائیں گے ہمارے لیے اچھا ہوگا۔ بابراعظم نے کہا کہ بھارت سے مقابلے کے لیے جو پلان کیا تھا اس پر عمل کیا، سب نے 100 ‏فیصد دیا ایونٹ کا ابھی آغاز ہے ریلیکس نہیں ہوں گے۔گیند بلے پر بہت اچھا آرہا تھا کوشش تھی جتنا لمبا کھیلیں اتنا اچھا ہے ہم ریلیکس نہیں ہوں ‏گے ابھی بہت لمبا راستہ طےکرنا ہےمیچ کے بعد میٹنگ میں بابر اعظم کا خطاب دبنگ تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی خوش فہمی میں مبتلا نہ ہوں اور اسی طرح فتوحات حاصل کرتے رہیں۔میچ کے بعد ریسنگ روم میں کھلاڑیوں کے حوصلے بلند کرتے ہوئے قومی کپتان کا کہنا تھا کہ بھارت سے فتح ہماری پوری ٹیم کی کوششوں کا نتیجہ ہے جس کے بعد زیادہ جذباتی نہ ہوں انجوائے کریں لیکن خود پر قابو رکھیں۔

ثقلین مشتا ق نے بھی کھلاڑیوں کو کارکردگی میں تسلسل لانے کی ہدایت دی۔ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بیٹنگ کنسلٹنٹ میتھیو ہیڈن زمین پر بیٹھے تالیاں بجا رہے ہیں۔بابرنے کہا کہ ابھی ورلڈ کپ شروع ہوا ہے ہم نے اور بھی میچز کھیلنے ہیں اس لیے اپنی اسپرٹ اور صلاحیتوں کو بہتر طریقے سے استعمال کرنا ہوگا ہمارا فوکس ایک ہے اور وہ ہے ورلڈ کپ جیتنا۔

آئندہ میچوں میں جس کے پاس بالنگ ہو بیٹنگ ہو فیلڈنگ ہو وہ اپنی سو فیصد کارکردگی دکھائے کیونکہ ہم نے یہ میچ بھی ٹیم بن کر جیتا ہے اور آئندہ بھی ایسے ہی کریں گے۔بابر اعظم نے کہا کہ یہ انفرادی کارکردگی نہیں، یہ بطور ٹیم ہم جیتے ہیں۔ٹیم ورک کو کسی بھی وقت نہیں چھوڑنا، ابھی شروعات ہے۔

انجوائے کریں، ضرور کریں، مگر توجہ اپنے ہدف پر مرکوز رکھیں۔ہمارا ہدف ورلڈ کپ جیتنا ہے مگر خوش فہمی میں نہیں جانا ،نیوزی لینڈ والے میچ میں ہمیں ہلکا نہیں ہونا ہے وہ بھی جیتنا ہے۔ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق نے بھی کھلاڑیوں سے بات چیت کی اور کہا کہ جو کھلاڑی اس ٹیم کا حصہ نہیں تھے ان کو بھی ہم خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

ہم نے بطور یونٹ کامیابی حاصل کی ہے، اسی طرح کی پرفارمنس میں کوئی کمی ہے، اگلے میچ میں اسکو بھی پورا کرنا، جو اچھا کیا ہے۔ثقلین مشتاق کو اس لئے کریڈٹ جاتا ہے انہوں نے مصباح الحق کے استعفے کے بعد اچانک ٹیم سنبھالی۔مصباح اب اپنے تبصروں سے ماحول گرما رہے ہیں۔

بھارت کے خلاف تاریخی جیت کا جشن ابھی جاری ہے آج پاکستانی کرکٹ ٹیم شارجہ میں نیوزی لینڈ سے مقابلہ کرے گی ۔نیوزی لینڈ ٹیم کو شکست دینا بھی پاکستان کے وقار میں اضافہ کردے گا اور بابر اعظم کو مرتبہ بڑھ جائے گا۔ یہ وہ ٹیم ہے جو چند ہفتے قبل پنڈی میں سیکیورٹی کا بہانہ بناکر سیر یز کھیلے بغیر واپس چلے گئے تھے۔

انگلش کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نے تو استعفی دے کر غلطی مان لی۔نیوزی لینڈ نے پاکستان کرکٹ کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے اور اب ہمیں گراونڈ میں نیوزی لینڈ کو شکست دینا ہوگی تاکہ نیوزی لینڈ کو پتہ چلے کہ وہ کس ٹیم سے سیریز کھیلے بغیر واپس آگئے تھے،گڈ لک ٹیم پاکستان آپ کی منزل دور ہے، مشکل ہے لیکن ناممکن نہیں ہے۔