اس میں کوئی شک نہیں کہ پیٹرولیم مصنوعات عہدِ حاضر کی ناگزیر ضروریات میں شامل ہیں جن کے بغیر گویا معیشت کا پہیہ جام ہو جاتا ہے۔ اس کا مظاہرہ ایک ہی دن پیٹرولیم مصنوعات کی عدم دستیابی پر دیکھنے کو ملا کہ شہری خوار ہو کر رہ گئے۔ احسن عمل یہ رہا کہ معاملات کے فوری حل کی ہر دو جانب سے کوشش کی گئی، وزارتِ توانائی پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالسمیع خان ستارہ امتیاز سے ہونے والے مذاکرات کامیاب ٹھہرے اور پیٹرولیم ڈیلرز کے منافع میں 25فیصد اضافہ کردیا گیا جس کے بعد پٹرول پمپس کی ہڑتال ختم کردی گئی۔ پیٹرولیم ڈویژن کے اعلامیے کے مطابق پیٹرول پر ڈیلر منافع 99پیسے اضافے سے 4روپے 90پیسےفی لیٹر ہو جائے گا اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر ڈیلر منافع 83پیسے اضافے سے 4روپے 13پیسے فی لیٹر ہو جائے گا، یہ بھی اتفاق ہوا ہے کہ اضافی لاگت کو عام صارفین پر منتقل کرنا قابلِ عمل نہیں، چنانچہ جون 2022کے دوران منافع کو اس وقت مروجہ مہنگائی کے حساب سے ایڈجسٹ کیا جائے گا، پیٹرولیم ڈویژن نے ڈیلرز کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ موجودہ منافع میں 25فیصد اضافہ کی مذکورہ تجویز کے دفاع کے لئے اپنی تمام تر کوششیں کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی اور وفاقی کابینہ کے سامنے رکھے گی تاکہ پیٹرولیم ڈیلرز کو یہ ریلیف قابلِ قدر شکل میں مل سکے، ان کے منافع میں اضافہ ایک حقیقت بن سکے۔ پیٹرولیم ڈیلرز کی ہڑتال کو بطریق احسن ختم کرنا پیٹرولیم ڈویژن کا ایک قابلِ ستائش اقدام ہے کہ تمام معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کیا گیا۔ امید ہے کہ اس سے پیٹرولیم ڈیلرزکو ریلیف ملے گا اور 2022میں ان کے منافع کی ایڈجسٹمنٹ کے بعد بھی پیٹرولیم مصنوعات کے حوالے سے عوام پر بوجھ نہیں پڑے گا۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998