جموں کشمیر ایک اکائی، تقسیم کا اختیار بھارت کو ہے نہ پاکستان کو، فاروق حیدر

December 03, 2021

ڈیلس ( راجہ زاہد اختر خانزادہ، نمائندہ جنگ) امریکن انسٹیٹیوٹ آف پالیٹکس اینڈ پبلک پالیسی کے تحت منعقدہ ’’مسئلہ کشمیر کا حل جنوبی ایشیا میں امن کی کلید ‘‘ کے موضوع پر ایک مذاکرے کا انعقاد ہوا جس کی صدارت آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان نے کی ،مباحثہ میں ریاست ٹیکساس کی اسمبلی ہاؤس آف ریپریزنٹیٹو کےارکان ٹیری میزا اور جیسمین کروکٹ پولیٹکل اینڈ پبلک پالیسیزکے مبشر وڑائچ، ڈاکٹر نوید، سکھس فار جسٹس (خالستان موومنٹ) کے سویندر سنگھ، ممبر اسمبلی آزاد کشمیر حافظ احمد رضا قادری، پاکستان سوسائٹی آف نارتھ ٹیکساس کے صدر عابد ملک اور دیگر نے بھی خطاب کیا‎۔آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ اقوام متحدہ اپنی قراردادوں کے تحت مسئلہ کشمیر حل کرانے میں ناکام رہا ہے،‎کشمیر کے دیرینہ مسئلے کے پرامن اور منصفانہ حل کے لیے اور ذرائع بھی تلاش کرنا ہوں گے، جمہوری ممالک کے ایوانوں سے روابط کومضبوط کرکے انہیں باور کرانا ہو گا کہ ریاست جموں وکشمیر ایک اکائی ہے جسے تقسیم کرنے کا اختیار نہ ہندوستان کو ہے نہ ہی پاکستان کو، یہ حق کشمیری عوام کا ہے۔‎انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل تک جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا قیام ناممکن ہے، ‎اس مقصد کے لیے دنیا بھر کے اندر قائم ڈائسپورہ کے تھنک ٹینکس ایک مضبوط اور فعال کردار ادا کر سکتے ہیں۔‎کشمیر گلوبل کونسل اور ساوتھ ایشیا ڈیمو کریسی واچ کے بورڈ ڈائریکٹر راجہ مظفر نے کہا کہ ‎کشمیر خود ایٹمی فلیش پوائنٹ میں تبدیل ہو چکا ہے ، یہ جنوبی ایشیا ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے بھی خطرہ بن چکا ہے۔