فحش ویڈیو بنانیوالے کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے، آغا محمد رضا

December 06, 2021

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)مجلس وحدت مسلمین کے رہنما سابق صوبائی وزیر آغا محمد رضا ہزارہ نے کہا ہے کہ لڑکیوں کی فحش ویڈیو بنانے والے شخص کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی اور ایسے ناسور کا قلع قمع کرکے متاثرہ خاندانوں کو انصاف دلانے کے ساتھ ان کے تحفظ یقینی بنایا جائے، جن بچیوں کو غائب کیا گیاتھا اب ان سے بار بارویڈیو کے ذریعے یہ کہلوایا جارہا ہے کہ گرفتار شدہ شخص بے قصور ہے، بچیوں سے زیادتی اور انہیں تشدد کا نشانہ بنانے والا شخص کسی رعایت کا مستحق نہیں ۔ یہ بات انہوں نے اتوار کو علامہ سید ہاشم موسوی ،ارباب لیاقت اوردیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس میں کہی ۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے چند دنوں سے میڈیا پر ایک گروہ کی گرفتاری اور ان کے قبضے سے حاصل شدہ شرمناک ویڈیوز ، تصاویر اور ٹیکسٹ میسجز برآمد ہونے کی خبریں عام ہیں جو باشعور غیرت مند اور منصفانہ مزاج رکھنے والی سول سوسائٹی کے باضمیر لوگوں ، انسانی اقدار ، قبائلی روایات کی حرمت پر یقین رکھنے والوں کے لئے ایک بڑا مسئلہ ہے ہم نے اپنی آئندہ نسلوں کو ایسے درندہ صفت عناصر سے بچانا ہے جن کو نہ اپنی عزت کی پروا ہے اور نہ ہی دوسروں کے ناموس کی پاسداری کا پاس ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بچیوں کو حبس بیجا میں رکھ کر انہیں باندھ کر تشدد کرکے فحش ویڈیو بناکر بلیک میل کرنا اور بدترین ناقابل بیان فحش گوئی اور گالم گلوچ کی ویڈیوز بناکر ایک ہی جگہ سے ریلز کی گئیں اس ایک ہی آئی ڈی سے بار بار ویڈیو ریلیز کی جاتی رہی ہیں سوال یہ ہے کہ یہ سب کرنے کا اختیار ایسے عناصر کو کس نے دیا یہ حکومت کی رٹ ، مہذب معاشرے اور سول سوسائٹی کو چیلنج کیا جارہا ہے اتنا ظلم اس قدر تشدد ، اتنا غیر انسانی سلوک کیا گیا پہلے تو معصوم بچیوں کو بہتر مستقبل کا جھانسہ دے کر ورغلاکر نشہ آور مواد کا عادی بناکر ان کی عصمت دری کرنا ، برہنہ ویڈیو بنانا پھر ان پر تشدد اور جانوروں سے بدتر سلوک کرنا یہ سب کسی بیمار ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے تو ان لڑکیوں کو بازیاب کرانے کی ضرورت ہے تاکہ مزید حقائق سامنے آسکیں جن ویڈیوز میں معصوم بچیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندان کو اس مافیا سے کیس لڑنے کیلئے تنہا نہ چھوڑا جائے حکومت کی ذمہ داری ہے کہ متاثرہ خاندانوں کو انصاف دلانے کیساتھ ان کا تحفظ یقینی بنائے ۔