امریکا کے ساحل سے سونامی ٹکرا گیا، ٹونگا جزائر میں عمارتیں ڈوب گئیں

January 16, 2022

جنوبی بحرالکاہل میں زیرِ سمندر آتش فشاں پھٹنے سے امریکی ساحل سے سونامی کی لہریں ٹکرا گئیں

جنوبی بحرالکاہل میں واقع ٹونگا جزائر کے قریب زیرِ سمندر آتش فشاں پھٹنے سے امریکا کے ویسٹ کوسٹ میں سونامی کی وارننگ جاری کر دی گئی ہے اور کیلی فورنیا سمیت کئی ریاستوں میں ساحلی علاقوں کو بند کر دیا گیا ہے، سونامی کے باعث ٹونگا جزائر میں کئی عمارتیں ڈوب گئیں۔

سونامی کی یہ لہریں بحر الکاہل میں زیرِ سمندر آتش فشاں پھٹنے سے پیدائی ہیں، جس سے آنے والے زلزلے کی شدت 7 اعشاریہ 4 نوٹ کی گئی۔

آتش فشاں پھٹنے کا منظر خلاء سے بھی دیکھا جا سکتا تھا، سیٹیلائٹ تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تقریباً 5 کلومیٹر چوڑے علاقے پر پھیلی راکھ کا غبار فضا میں 17 کلو میٹر تک بلند ہو رہا ہے جس کے بعد سونامی وارننگ جاری کر دی گئی۔

آتش فشاں پھٹنے کے بعد 20 فٹ بلند لہریں ٹونگا جزائر کی جانب بڑھنا شروع ہوئیں، جنہوں نے کئی عمارتوں اور رہائشی مکانات کو ڈبو دیا، سڑکوں پر اب بھی کئی فٹ تک پانی جمع ہے۔

کیلی فورنیا میں سب سے زیادہ بلند لہریں پورٹ سین لوئی سے ٹکرائیں جو 4 فٹ 3 انچ تک بلند تھیں۔

اس صورتِ حال کے بعد ریاست کیلی فورنیا میں اورنج کاؤنٹی کے تمام ساحلی مقامات بند کر دیے گئے جبکہ بے ایریا تک کئی دیگر مقامات پر بھی لوگوں کو ساحل پر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

1 سے 4 فٹ تک بلند لہروں سے لوگوں کی جانوں کو خطرات کے سبب یہ اقدام احتیاطی طور پر اٹھایا گیا ہے، بعض مقامات سے لوگوں کو انخلاء کا مشورہ بھی دیا گیا ہے۔

ہوائی میں بھی ایسی ہی صورتِ حال پیش آئی ہے جہاں 3 فٹ تک کی لہریں ساحلی علاقوں سے ٹکرائی ہیں، تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔