اسکاٹ لینڈ میں شیر خوار بچوں کی اموات کی شرح 10 سال کی بلند ترین سطح پر

July 01, 2022

لندن(پی اے)اسکاٹ لینڈ میں شیر خوار بچوں کی اموات کی شرح 10سال کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی ہے ،اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ سال ہر ایک ہزار زندہ پیدا ہونے والے بچوں میں 3.9فیصد بچے موت کا شکار ہوگئے یہ شرح اس سے ایک سال پہلے 3.1فیصد تھی ،اسکاٹ لینڈ میں 47,786بچے زندہ پیداہوئے لیکن اس کے بعد اسکاٹ لینڈ میں ان کی اموات کی شرح 2020کے مقابلے میں 2فیصد زیادہ ہے ،لیکن یہ شرح بھی جب سے شیرخوار بچوں کی اموات کا ریکارڈ شروع کیاگیا ہے اس کے مقابلے میں کم ہے۔ریکارڈ کے مطابق مارچ میں 4ہفتوں سے کم عمر کے کم ازکم 18 بچے ہلاک ہوئے یہ ایک ہزار بچوں پر 4.6کا تناسب بنتاہے ،شیر خوار بچوں کی اموات کا معمول ایک ہزار بچوں پر 2ہے ،بچوں کی اموات کا سبب معلوم کرنے کیلئے کی جانے والی تحقیق کے مطابق بچوں کی تعلق کورونا سے نہیں ہے۔رپورٹ کے مطابق اسکاٹ لینڈ میں گزشتہ سال رجسٹرڈ ہونے والی اموات کے مقابلے میں 15,801بچے کم پیداہوئے۔گزشتہ سال مجموعی طورپر 63,587اموات رجسٹر کی گئیں ،یہ اموات کورونا سے قبل 5سال کے دوران ہونے والی اوسط اموات کے مقابلے میں 5,827زیادہ ہیں۔اہم ایونٹ سے متعلق این آرایس کی ماہر شماریات جولی رامسے کا کہناہے کہ کورونا کے اثرات اب بھی بہت نمایاں ہیں انھوں نے کہا کہ اگرچہ بچوں کی پیدائش میں معمولی اضافہ ہواہے لیکن یہ شرح اب بھی بہت کم ہے ،بچوں کی شرح پیدائش گزشتہ سال1.29تک کمی ہوگئی تھی لیکن اب اس میں معمولی اضافہ ہوا اور یہ تناسب1.31کا ہوگیاہے ،رپورٹ میں شادی کی تقریبات پر بھی کورونا کے اثرات کا ذکر کیاگیاہے اور بتایاگیاہے کہ گزشتہ سال شادیوں کی شرح دگنی ہوکر 11,831کے مقابلے میں 24,284 ہوگئیں ،گزشتہ سال 819ہم جنس شادیاں بھی رجسٹرڈ ہوئیں ۔