اردو یونیورسٹی کے وی سی سرکاری خرچ پر عید منانے کینیڈا چلے گئے

July 04, 2022

کراچی(سید محمد عسکری)کینیڈین شہریت کے حامل وفاقی اردو یونیورسٹی کے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر اطہر عطاء 20روز کے سرکاری خرچے پر عید منانے کنیڈا چلے گئے ہیں جب کہ روانگی سے قبل سابقہ دور میںبغیر اشتہار اور بغیر انٹرویو کے بھرتی شدہ خاتون ملازمہ کو مستقل بھی کرگئے ہیں۔ تٖفصیلات کے مطابقپروفیسر ڈاکٹر اطہر عطاء نے اس دورے کو کنیڈااور امریکا کی6 جامعات سے اشتراک کو بنیاد بنایا ہے اور باقاعدہ صدر مملکت سے این او سی کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دورے کے دوران آن لائن فرائض انجام دیں گے۔ یعنی ان کی جگہ قائم مقام کا تقرر نہ کیا جائے۔ صدر مملکت کو لکھے گئے خط میں انھوں نے کینیڈا اور امریکا کی 6 جامعات کے نام بھی دیئے ہیں۔ وزارت تعلیم و تربیت نے ان کی درخواست صدر مملکت کو ارسال کردی ہے اور کہا ہے کہ میں دورے کے دوران بی ایس کی سطح پر آن لائن لیکچرز اور گریجویٹ طلبہ اور فیکلٹی ارکان سے ان کے تحقیقی پروگراموں کے لئے تبادلہ خیال کروں گا خط میں جن جامعات کا ذکر کیا گیا ان میں اوہائیو ڈومینیکن یونیورسٹی کولمبس، اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی کولمبس، الیونس اسٹیٹ یونیورسٹی نارمل، ولفریڈ لیور یونیورسٹی واٹرلو، لیک ہیڈ یونیورسٹی، تھڈر بے اور برینڈن یونیورسٹی برینڈن ایم بی شامل ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر اطہر عطاء نے جامعہ اردو کے اکاونٹ سے 5 لاکھ 95 ہزار روپے بھی نکلوالیئے ہیں اس حوالے سے وائس چانسلر کے پی اے رحیم بخش نے یونیورسٹی کے ٹریژرار سےباقاعدہ تحریری طور پر رقم بھی مانگی اور کہا کہ شیخ الجامعہ کینیڈا کے دورے کے دوران یومیہ الاونس اور واپسی کا ٹکٹ یونیورسٹی سے نہیں لیں گے۔ واضح رہے کہ پروفیسر ڈاکٹر اطہر عطاء کینیڈا میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ مقیم ہونے کے باعث پہلے تو کم تنخواہ کے باعث جامعہ اردو آنے پر تیار نہیں تھے تاہم جب ان کی تنخواہ میں صدر عارف علوی نے 5 لاکھ کا خصوصی اضافہ کیا اور ان کی تنخواہ 12 لاکھ ہوئی تو وہ آنے پر رضا مند ہوئے لیکن جب ان کی تقرری کا نوٹیفکیشن ہوا تو اس کے بھی تین ماہ بعد انھوں نے 25 مئی کو جوائننگ دیاور تقریبا دو ماہ بعد وہ جامعات سے اشتراک کو بنیاد بناتے ہوئے یکطرفہ ٹکٹ لے کر کینیڈا چلے گئے ہیں اور ایک ایسی مثال بناگئے ہیں کہ اب قائم مقام وائس چانسلر کا تقرر ہی مشکل ہوجائے گا اور رخصت پر جانے ولا وائس چانسلر آن لائن جامعہ چلایا کرے گا۔ جنگ نے وفاقی اردو یونیورسٹی کی پی آر او ارم فضل سےرابطہ کیا کہ وہ کینیڈا کے دورے اور خاتون ملازمہ کی مستقلی کےسلسلے میں وائس چانسلر سے موقف لے کر دیں تو انھوں نے کہا کہ وی سی اجلاس میں مصروف ہیں فارغ ہوتے ہی بتاتی ہوں تاہم شام کو انھوں نے کہا کہ اب وی سی موجود نہیں ہیں چلے گئے تاہم خاتون جونئیر کلرک سیدہ سمعیہ بنتحاجی بخش رحیم کو مستقل کرنے کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ 2012 میں ان کا تقرر ہوا، سابق وائس چانسلر سلمان ڈی محمد کے دور میں بھرتی ہونے والوں کو وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف نے مستقل کردیا تھا لیکن اس خاتون کو نہیں کیا گیا اس لیے انھیں اب موجودہ وائس چانسلر نے مستقل کردیا۔