ایک سال کے دوران گریٹر مانچسٹر میں اغوا کی وارداتوں میں 70 فیصد اضافہ، ایک شخص پر 12 گھنٹے تک تشدد

August 09, 2022

بری (خورشید حمید) گریٹر مانچسٹر میں اغوا کی وارداتوں میں ایک سال کے دوران 70فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔یوم آفس کے تازہ ترین اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ 2021میں ایسے 579جرائم ریکارڈ کیے گئے۔جو 2020کے لیے 334کے مقابلے میں 73 فیصد زیادہ ہے اور گزشتہ دہائی میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔اس سال مارچ میں،مانچسٹر کراؤن کوٹ کوبتایا گیاکہ کس طرح ایک گینگ نے منشیات کے عادی ماں کے گھر کا استعمال کرتے ہوئے ایک شخص کو سڑک پر اغوا کرنے کے بعد 12گھنٹے تک تشدد اور قید میں رکھا۔ متاثرہ شخص کو بلیکلے ، شمالی مانچسٹر میں واقع اس کے گھر کے باہر سے لے جایا گیا،پھر گھر لے جانے سے پہلے اسے ایک کار میں بٹھایا گیا۔ایک ہولناک آزمائش کے دوران اسے جکڑا گیا اور گلا گھونٹ دیا گیا،اس کے جنسی اعضاء پر ابلتا ہوا پانی ڈالا گیا اور اسے گولیاں نگلنے پر مجبور کیا گیا جس کے بارے میں بتایا گیا کہ اس میں چوہے کا زہر تھا۔اسے متنبہ کیا گیا تھا کہ اگر اس نے بڑی رقم ان کے حوالے نہ کی تو وہ شدید زخمی ہو جائیں گے،اگر مارا نہیں جائے گا۔وہ آخر کار اغواکاروں کے چنگل سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا، اسے جلنے سمیت شدید زخم آئے تھے2021میں گریٹر مانچسٹر میں بچوں کے اغوا کی 69وارداتیں ریکارڈ کی گئیںاس کا موازنہ 2020 میں 57اور 2019میں وبائی مرض سے پہلے 68 سے ہے۔منی میں ویگن نارتھ ویسٹرن ریلوے اسٹیشن کے باہر سے سکول یونیفارم میں ایک 12 سالہ بچے کو اغوا کرنے کے جرم میں ددو افراد کو دو سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔اس جوڑے نے بچےکے سر پر کمبل پھیکا اور پھر اسے 120 میل دور نارتھ ویلز میں کیمپ سائٹ تک لے گیاانگلینڈ اور ویلز کی تمام پولیس فورسز کے ریکارڈکے مطابق گزشتہ سال اغوا کے کل 6،756 واقعات ریکارڈ کیے گیے،جو کہ 2020 میں 5،618 اغوا کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ ہیں۔یہ گزشتہ دہائی میں سب سے زیادہ اور 2011 میں ریکارڈ کی گئی 1،525 سے چار گنا زیادہ ہے۔حالیہ دنوں میں اغوا کی سب سے خوفناک مثال جوزف میک کین ہے ،جو ایک سزا یافتہ چور ہے،جو اصل میں مانچسٹر سے ہے،جسے 2019 کے آغاز میں پروییشن سروس کی غلطی کے بعد رہا کر دیا گیا تھا۔اس سال کے موسم بہار میں 15 دنوں سے زیادہ اس نے واٹفورڈ لندن ،گریٹر مانچسٹر،لنکاشائر اور حیشائر میں 11 سے 71 سال کی عمر کے افرادکو اغوا کیا،زیادتی کی اور ان پر حملہ کیا۔اسے اغوا اور جھوٹی قید سمیت 37 الزامات کا مجرم پایا گیا تھا،میک کین،جو مشرقی مانچسٹر کے بیسوک میں ایک لڑکے کے طور پر رہتا تھا اور اسے مانچسٹر کے پہلے اینٹی سوشل بھبرنیز آرڈرز میں سے ایک دیا گیا تھا ،اس کی عمر صرف 14سال تھی،اسے ایک جج نے "کلاسک سائیکو پیتھ "قرار دیا تھا جس نے اسے گزشتہ سال دسمبر میں 33 عمر قید کی سزا سنانی تھی۔