گوشت نہ کھانے والی خواتین کی کولھے کی ہڈی ٹوٹنے کا خدشہ 33 فیصد زیادہ ہوتاہے

August 13, 2022

لندن (پی اے) ایک اسٹڈی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گوشت نہ کھانے والی خواتین کی کولھے کی ہڈی ٹوٹنے کا خدشہ 33 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔اسٹڈی کے دوران پورے برطانیہ کی 35-69 عمر کی 26,000 خواتین کے کولھے کی ہڈی ٹوٹنے کے اسباب کا جائزہ لیا گیا، ان خواتین میں سبزی خور، مچھلی کھانے اور گوشت نہ کھانے والی، کبھی کبھی گوشت کھانے والی اور باقاعدگی سے گوشت کھانے والی خواتین شامل تھیں۔ 20 سا ل کی اسٹڈی کے دوران اس اسٹڈی میں شامل 3 فیصدکے مساوی خواتین یعنی822 خواتین کے کولھے کی ہڈی ٹوٹنے کے واقعات نوٹ کئے گئے۔ بی ایم سی میڈیسن کے جرنل میں شائع ہونے والی اسٹڈی رپورٹ میں لیڈز یونیورسٹی کے ماہرین نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ سبزی خور خواتین میں گوشت کھانے والی خواتین کے مقابلے میں کولھے کی ہڈی کے ٹوٹنے کے خدشات زیادہ ہوتے ہیں۔ لیڈز کے فوڈ سائنس اور نیوٹریشن اسکول کے ریسرچر جیمز ویبسٹر کا کہنا ہے کہ ہماری اسٹڈی سے سبزی خور خواتین میں کولھے کی ہڈی ٹوٹنے کے خدشات ظاہر ہوتے ہیں لیکن اس کے معنی یہ ہیں کہ لوگ سبزی کھانا چھوڑ دیں بلکہ اہم بات یہ ہے کہ لوگ اپنے کھانے میں اپنے جسم کی ضروریات کو مدنظر رکھیں، سبزی پر مشتمل کھانے میں عموما غذائیت کم ہوتی ہے، جو ہڈیوں اور مسلز کی صحت کیلئے اہم اور ضروری ہے، اس طرح کی غذائیت عام طورپر گوشت اور جانوروں سے حاصل کردہ دیگر غذائی اشیا میں سبزیوں کے مقابلے میں وافر مقدار میں موجود ہوتی ہے، جن میں پروٹین، کیلشیم اور دیگر مائیکرو غذائی مادے، کم غذائیت سے ہڈی اور مسلز کیلئے ضروری معدنیات بھی کم ہوتی ہیں، جس کی وجہ سے کولھے کی ہڈی ٹوٹنے کا خطرہ زیادہ ہوجاتا ہے۔ اسٹڈی میں شامل پروفیسر جینٹ کیڈ کا کہنا ہے کہ کولھے کی ہڈی کا ٹوٹنا صحت کا ایک عالمی مسئلہ ہے، جس پر خاصا خرچ آتا ہے اور انسان کی آزادی چھن جاتی ہے، اس کا معیار زندگی خراب ہوجاتا ہے اور صحت کے دیگر مسائل پیدا ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ پودوں میں ہڈیوں کی صحت کے اجزا کم ہوتے ہیں لیکن کولھے کی ہڈی سے اس کے تعلق کے شواہد نہیں ملتے۔ ریسرچرز کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے کسی حتمی نتیجے پرپہنچنے کیلئے مزید ریسرچ کی ضرورت ہے۔