تیز بارش اور گرج چمک سے خشک سالی ختم نہیں ہوگی، ماہرین، جنوبی انگلینڈ کیلئے موسم کی وارننگ

August 17, 2022

لندن (پی اے) ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ تیز بارش اور گرج چمک سیلاب کا باعث بن سکتے ہیں لیکن خشک سالی ختم نہیں ہو سکے گی۔ محکمہ موسمیات کی بدھ کو جنوبی انگلینڈ کے لئے موسم کی وارننگ برقرار رہے گی، جہاں سیلاب زدہ سڑکوں سے کمیونٹیز بھی منقطع ہو سکتی ہیں اور تیز بہاؤ یا گہرے سیلابی پانی زندگی کے لئے خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔ یہ وارننگ انورنیس، اسکاٹ لینڈ میں گزشتہ روز شدید بارش ہونے کے بعد سامنے آئی ہے۔ آن لائن شیئر کی جانے والی فوٹیج اور تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ ایک ویو سنیما کی چھت سے پانی کا اخراج ہورہا ہے اور ایک ٹیسکو اسٹور سیلاب کی زد میں آ گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے ترجمان اسٹیفن ڈکسن نے کہا ہے کہ اسکاٹ لینڈ کے مزید مقامی علاقوں کے ساتھ ساتھ انگلینڈ کے جنوب مغرب اور مشرق کے علاقے بھی گرج چمک اور تیز بارش سےمتاثر ہوں گے، کچھ جگہوں پر تین گھنٹے کے اندر 50ملی میٹر تک بارش کا امکان ہے۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ یہ بتانا کافی مشکل ہے کہ یہ گرج چمک کہاں سے شروع ہوگی۔ کچھ علاقوں میں بارش مکمل طور پر ختم ہو جائے گی لیکن نچلے علاقوں میں سیلاب آ سکتا ہے جس کے نتیجے میں سفر میں خلل اور بجلی کی کٹوتی گھروں اور کاروباروں کو متاثر کرسکتی ہے۔ یونیورسٹی آف ریڈنگ میں ہائیڈرولوجی کی ماہر پروفیسر ہنہ کلوک نے کہا ہے کہ زمین واقعی خشک ہے اور جب یہ اتنی خشک ہوتی ہے تو یہ تھوڑا سا کنکریٹ کی طرح کام کرتی ہے اور پانی جذب نہیں ہوتا، اس لئے یہ آگے کی جانب بہتا ہے۔ یہ سیلاب گھروں اور کاروباروں کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور نقل و حمل میں خلل واقع ہو سکتا ہے لیکن اگر سیلاب کا زور ایک جگہ بہت زیادہ ہو تو یہ بہت خطرناک بھی ہو سکتا ہے۔ یہ لندن جیسے شہروں کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی شہر میں تیز بارش ہو تو نکاسی آب کا نظام ایک حد تک مقابلہ کر سکتا ہے لیکن اگر واقعی بہت زیادہ بارش ہوتی ہے تو یہ نظام کو زیر کر سکتی ہے۔ پانی سب سے نچلا راستہ تلاش کرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ نچلے علاقوں میں سیلاب شہروں کے لئے بہت خطرناک ہے۔یہ ٹیوب اور زیر زمین کار پارکوں اور اس طرح کی چیزوں کے لئے تشویش کا باعث ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم لندن میں ہیں اور پارکس واقعی خشک ہیں، تو یہ ان خطرات کو بڑھا رہا ہے جو ہمارے شہروں میں پہلے سے موجود ہیں۔ پروفیسر کلوک نے کہا کہ دیہی علاقوں میں اس قسم کا سیلاب اکثر سڑکوں اور پلوں کے نیچے نچلے مقامات سے ٹکرا جاتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب کے پانی میں گاڑی چلانا بہت خطرناک ہے۔ دریں اثناء ریورز ٹرسٹ میں ایڈوکیسی اینڈ انگیجمنٹ کی ڈائریکٹر کرسٹین کولون نے پی اے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ اس بات کا خطرہ ہے کہ لوگ آنے والے دنوں میں صرف بارش ہونے کی وجہ سے خشک سالی کو سنجیدگی سے نہیں لیں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ لوگ بارش کے اس واقعے کو سیاق و سباق اور بڑی تصویر کے حصے کے طور پر رکھیں اور بڑی تصویر یہ ہے کہ ہمارے پاس ابھی بھی ناقابل یقین حد تک خشک سالی کے ساتھ ساتھ ایک خشک موسم گرما بھی گزرا ہے۔ محترمہ کولون نے مزید کہا کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ صرف بارش ہونے کی وجہ سے،خشک سالی ختم ہو گئی۔ ایسوسی ایشن آف ڈرینیج اتھارٹیز (اڈا) کے چیئرمین رابرٹ کاڈویل نے کہا کہ انڈسٹری سیلاب کے بارے میں تشویش کا شکار ہے لیکن اس کو روکنے کے لئے بہت کم کردار اداکر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ سال کے اس وقت گرج چمک کے ساتھ یہ اندازہ لگانا بہت مشکل ہے کہ وہ کہاں ہیں اور ہمارے ممبران اپنے سسٹم میں زیادہ سے زیادہ پانی جمع کر رہے ہیں تاکہ چیزوں کو خشک ہونے سے روکنے کی کوشش کی جا سکے۔ ماحولیات اور کسانوں کے لئے جو آبپاشی کرنا چاہتے ہیں۔