نظم: سچ کہو ....

September 18, 2022

مولوی اسماعیل میرٹھی

سچ کہو سچ کہو ہمیشہ سچ

ہے بھلے مانسوں کا پیشہ سچ

سچ کہو گے تو تم رہوگے عزیز

سچ تو یہ ہے کہ سچ ہے اچھی چیز

سچ کہو گے تو تم رہوگے شاد

فکر سے پاک رنج سے آزاد

سچ کہو گے تم رہوگے دلیر

جیسے ڈرتا نہیں دلاور شیر

سچ سے رہتی ہے تقویت دل کو

سہل کرتا ہے سخت مشکل کو

سچ ہے سارے معاملوں کی جان

سچ سے رہتا ہے دل کو اطمینان

سچ میں راحت ہے اور آسانی

سچ سے ہوتی نہیں پشیمانی

سچ ہے دنیا میں نیکیوں کی جڑ

سچ نہ ہو تو جہاں جائے اجڑ

سچ کہو گے تو دل رہے گا صاف

سچ کرا دے گا سب قصور معاف

سچ سے زنہار در گزر نہ کرو

دل میں کچھ خوف اور خطر نہ کرو

جس کو سچ بولنے کی عادت ہے

وہ بڑا نیک با سعادت ہے

وہی دانا ہے جو کہ ہے سچا

اس میں بڈھا ہو یا کوئی سچا

ہے برا جھوٹ بولنے والا

آپ کرتا ہے اپنا منہ کالا