بولٹن کراؤن کورٹ، ایشیائی شخص کو منشیات کی خرید و فروخت کے الزام میں 23سال جیل کی سزا

September 28, 2022

بولٹن ( ابرار حسین ) بولٹن کراؤن کورٹ نے ایک ایشیائی شخص کو منشیات کی وسیع پیمانے پر خرید و فروخت کرنے پر 23 سال کیلئے جیل کی سزا سنا دی، عدالت کو بتایا گیا کہ اس کی ایک کامیاب شخصیت کے طور پر پہچان تھی، جس کی دہری زندگی کا اس وقت انکشاف ہوا جب اس نے بڑی مقدار میں منشیات فروخت کرنے والے منظم جرائم کے گروہ میں اہم کردار ادا کیا۔ارتضیٰ بشیر بولٹن لوسٹاک میں دو لگژری گھروں کا مالک تھا، 537 کلوگرام منشیات کی فراہمی میں ملوث پایا گیا، جس کی اسٹریٹ ویلیو £40,740,000 ہے، اسے 20 سال سے زائد عرصے کے لیے جیل بھیجے جانے کی سزا سنائی گئی ہے، بولٹن کراؤن کورٹ میں ایک مقدمے کی سماعت کے بعد بشیر کو ملک میں ہیروئن اور بھنگ درآمد کرنے کی سازش کا مرکزی کردار ادا کرنے کا مجرم پایا گیا اور اس نے اپنے گینگ کو ہدایت دینے کے لیے خفیہ کردہ EncroChat میسنجنگ سسٹم کا استعمال کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسٹر بشیر نے ایک منظم جرائم گروپ میں اہم کردار ادا کیا۔ پیٹر رائٹ کیو سی نے دفاع کرتے ہوئے کہا کہ بشیر کو اپنے نوعمر بیٹے سمیت اپنے خاندان کے ساتھ قید کی سزا کی مدت کے دوران ضائع ہونے کا سامنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس نے ایک کامیاب کاروبار بنایا ہے اور عطیات دیئے ہیں۔ سزا سناتے ہوئے، جج ایلیٹ نوف نے منشیات کے اثرات کو بیان کیا انہوں نے کہا میں نے 25 سال سے زیادہ عرصے سے کراؤن کورٹس میں بیٹھ کر دیکھا ہے کہ منشیات جیسا مکروہ دھندہ کرنے والے معاشرے کیلئے نہ ایک ناسور ہوتے ہیں بلکہ برطانیہ کی آیندہ آنے والی نسلوں کیلئے بھی بہت خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں اور ان کے اس گھناؤنے کاروبار سے سوسائٹی پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں، انسان کو کس طرح نشے کا عادی بنایا جاتا ہے جو اپنی عادت کو پورا کرنے کے لیے جرم کا ارتکاب کرکے نہ صرف اپنے خاندان بلکہ پورے معاشرے کو تباہ و برباد کر دیتا ہے، اس کے اثرات سے نشے کے عادی افراد جو اکثر یہ سمجھنے کے لیے جدوجہد کرتے ہیں کہ پیسہ بنانے کیلئے یہ ایک آسان راستہ ہے۔یہ کیسے ممکن ہے کہ ایسا کرنے والے کو برا نہ سمجھا جائے، اس کے دوسروں کی زندگی پر کیا کچھ اثر پڑے گا اور اب یقیناً اس کا اثر حاصل شدہ جرائم کے متاثرین پر پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ پیسے کے عوض منشیات بیچنے کے لالچ میں پڑ گئے ہیں، انہیں کڑی سے کڑی سزا ملنی چاہیے اور دکھایا جانا چاہیے کہ ایسا دھندہ کرنے والوں کو بھاری قیمت بھی ادا کرنی پڑتی ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ بشیر کے خاندان پر اس کا اثر پڑے گا ،جبج نے تمام تر شواید کی روشنی میں ارتضی ٰبشیر کو 23 سال کیلئے جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھج دیا ۔