یورپ، منڈی بہاؤالدین میں اسپتال کے لئے فنڈ ریزنگ تقریب

September 30, 2022

یورپ میں مقیم اوورسیز پاکستانی کمیونٹی نے اوورسیز اسپتال منڈی بہاوالدین اور سیلاب زدگان کی بحالی کے لئے سب کچھ قربان کرنے کا عزم کر لیا۔

اوورسیز کمیونٹی نے دنوں میں اسپتال اور سیلاب زدگان کے لئے کروڑوں روپے اپنی مدد آپ کے تحت اکٹھے کر کے نئی تاریخ رقم کردی ہے۔

24 ستمبر کی شام سے پبلک ایڈ ٹرسٹ کے زیر اہتمام پیرس میں سیلاب و منڈی بہاؤالدین اوورسیز اسپتال کے لیے اوورسییز پاکستانیوں نے چند لمحوں میں ایک کروڑ تینتیس لاکھ کے عطیات جمع کئے۔

فنڈ ریزنگ تقریب میں پاکستان کمیونٹی کے مردوں اور خواتین کی بھرپور شرکت کے علاوہ فرانسیسی، مصری اور عرب ممالک سے تعلق رکھنے والی سیاسی و سماجی شخصیات کی شرکت اور نیک خواہشات قابل ستائش تھیں۔

پروگرام کا باقاعدہ آغاز بانی اوورسیز ممبر اسپتال اعجاز بابر ساہی نے تلاوت قرآن پاک کے بعد مختصر خطاب سے کیا۔ اس دوران پاکستان اور فرانس کے قومی ترانے بھی چلائے گئے۔

تقریب کے شرکا کو منڈی بہاؤالدین کے 250 گاؤں میں فلاحی تنظیموں کے کاموں کی ایک باقاعدہ ڈاکومینٹری فلم بھی دکھائی گئی-

شرکا کو نمایاں طور پر منڈی بہاوالدین کے دیہاتوں میں سیکورٹی کے انتظامات، صفائی ستھرائی، پنچائیت اور دیگر امور پر مبنی جامع رپورٹ دکھائی گئی۔

اوورسیز اسپتال پاکستان پبلک ایڈ ٹرسٹ PPAT کے زیر نگرانی بن رہا ہے۔ جس کے لئے لوگوں نے دل کھول کر عطیات دئیے-

چیئرمین پاکستان پبلک ایڈ ٹرسٹ ناصر عباس تارڑ نے منڈی بہاؤالدین میں اسپتال کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اسپتال خدمت کی غرض کے لیے بنایا جا رہا ہے نہ کہ بزنس کے لیے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اسپتال اوورسییز پاکستانیوں کے باہمی اشتراک اور کاوشوں سے بنایا جارہا ہے اور یہ ضلع کا سب سے بڑا اسپتال اور کئی اضلاع میں اسپتالوں کی تحریک بھی بنے گا۔

ناصر عباس تارڑ نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر گاؤں گاؤں جا کر پرہیز، علاج، تشخیص، ادویات مہیا کی جائیں گی۔

اسی موقع پر اسلم گوندل نے موبائل اسپتال کے تمام اخراجات اٹھانے کا اعلان بھی کیا۔

تصور حسین تارڑ نے سیلاب سے متاثرہ گاؤں کی آبادکاری کیلئے 15 لاکھ روپے عطیہ کیے۔

انہوں نے کہا کہ منڈی بہاؤالدین کے بعد دوسرے اضلاح میں اسپتال بنائے جائیں گےجبکہ فوری ایک موبائل اسپتال شروع کیا جا رہا ہے۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ ایک ایسا گاؤں محفوظ جگہ پر بنایا جائے گا دوبارہ سیلاب سے مٹاثر نہ ہو جس میں صحت تعلیم لائبریری سپورٹ گراونڈ روز گار قرضہ حسن دے گا انشاءاللہ آنے والے چند سالوں بعد اس گاؤں کے لوگ پانچ سال بعد دوسرے گاؤں سے مواخات کا رشتہ انکی مدد کریں گے