پٹھوں کو مضبوط بنانے والی جسمانی سرگرمیاں بوڑھے افراد کی ہفتہ وار ورزش کے معمول کا حصہ ہونا چاہئے

October 03, 2022

لندن (پی اے) ایک تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ویٹ لفٹنگ جیسی سرگرمیاں، جو پٹھوں کو مضبوط کرتی ہیں، کسی بھی بوڑھے شخص کی ہفتہ وار ورزش کے معمول کا حصہ ہونا چاہئے۔ امریکی تحقیقی ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ جو لوگ ایروبک اور پٹھوں کی دونوں ورزشیں کرتے ہیں، ان کے زیادہ زندہ رہنے کا امکان ان لوگوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے، جنہوں نے صرف ایک یا دوسری ورزش کیلیکن آپ کو جم جانے کی ضرورت نہیں ہے۔بھاری شاپنگ بیگ لے کر، باغ میں کھدائی کرنا اور پیلیٹس سب شمار ہوتے ہیں۔ موجودہ مشورے میں دونوں قسم کی سرگرمی کی سفارش کی گئی ہے۔ این ایچ ایس 65سال سے زیادہ عمر کے بالغوں کو مشورہ دیتا ہے کہ وہ ہر روز جسمانی طور پر متحرک رہیں اور ہفتے میں کم از کم دو بار طاقت، توازن اور لچک کو بہتر بنانے کے لئے سرگرمیوں میں حصہ لیں۔ اگر آپ پہلے سے متحرک ہیں تو یہ ہفتے میں کم از کم 150منٹ کی اعتدال پسندی کی سرگرمی یا 75منٹ کی بھرپور شدت کی سرگرمی کی بھی سفارش کرتا ہے۔ پٹھوں کے معاملات مستقل بنیادوں پر دل کی دھڑکن کو بڑھاتے، لوگوں کو تندرست اور صحت مند بناتے ہیں اور زندگی کو طول دینے میں مدد کرتے ہیںلیکن ویٹ لفٹنگ یا پٹھوں کو مضبوط کرنے کی مشقوں کے اثرات کے بارے میں کم ہی معلوم ہے کہ لوگ کتنے عرصے تک زندہ رہتے ہیں۔ برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں شائع ہونے والی امریکی تحقیق میں 60اور 70کی دہائی میں 150000 سے زیادہ لوگوں سے ان کی ورزش کے معمولات کے بارے میں پوچھا گیا۔ تحقیقی ماہرین اس نتیجے پر پہنچے کہ جو لوگ ہفتے میں تجویز کردہ 150 منٹ کی اعتدال پسند ورزش کرتے ہیں، وہ ان لوگوں کے مقابلے میں زیادہ زندہ رہتے ہیں جو یہ ورزش نہیں کرتےلیکن جنہوں نے باقاعدگی سے ایروبک ورزش کو پٹھوں کو مضبوط کرنے کی سرگرمیوں کے ساتھ ہفتے میں ایک یا دو بار ملایا وہ اور بھی بہتر رہے۔ ان میں اگلے نو برسوں میں کینسر کے علاوہ کسی بھی وجہ سے مرنے کا خطرہ ان لوگوں کی نسبت جو بالکل متحرک نہیں تھے47فیصد کم تھا۔ اکیلے ویٹ لفٹنگ کرنے سے خطرہ 22.9فیصد اور ایروبک ورزش سے 34.22فیصد تک کم ہوا۔ ایروبک ورزش کی مثالیں، جو دل اور پھیپھڑوں کو پمپ کرتی ہیں۔ ان میں تیز چلنا، دوڑنا، سائیکل چلانا اور تیراکی شامل ہیں۔ تحقیق میں یہ بھی معلوم ہوا کہ خواتین کو مردوں کے مقابلے میں ویٹ لفٹنگ سے زیادہ فائدہ ہوا۔ میری لینڈ کے نیشنل کینسر انسٹی ٹیوٹ اور آئیووا یونیورسٹی کی تحقیقی ٹیم نے وضاحت کی کہ پٹھوں کو مضبوط بنانے کی مشقیں جسم کو دبلا اور ہڈیاں مضبوط بنا سکتی ہیں، جو بڑھاپے میں صحت مند زندگی کا باعث بنتی ہیں۔ سٹڈی کی مصنفہ ڈاکٹر جیسکا گورزیلٹز نے کہا کہ ہماری یہ دریافت کہ موت کا خطرہ ان لوگوں کے لئے سب سے کم دکھائی دیتا ہے، جنہوں نے دونوں قسم کی ورزش میں حصہ لیا، موجودہ سفارشات کو ایروبک اور پٹھوں کو مضبوط بنانے والی سرگرمیوں میں شامل ہونے کے لئے مضبوط تعاون فراہم کرتا ہے۔ بوڑھے بالغوں کو ان کی جسمانی سرگرمی کے معمولات میں وزن اٹھانے کی مشقوں کو شامل کرنے سے شاید فائدہ ہوگا۔ ان کا مطالعہ صرف وزن پر مرکوز تھالیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ ورزش کی دوسری قسمیں بھی لاگو ہوں گی جیسے کہ پش اپس، اسکواٹس، برپیز اور پیلیٹس۔ این ایچ ایس کے مطابقپٹھوں کو مضبوط بنانے کی سرگرمیوں میں بھاری شاپنگ بیگ اٹھانا، یوگا، پیلیٹس، تائی چی، وزن اٹھانا، مزاحمتی بینڈ کے ساتھ کام کرنا، ایسی مشقیں جو آپ کے اپنے جسمانی وزن کو استعمال کرتی ہیں، جیسے پش اپس اور سیٹ اپ، بھاری باغبانی، جیسے کھدائی اور بیلچہ چلاناشامل ہو سکتے ہیں۔