ورلڈ کپ فٹبال: دلچسپ مقابلوں، حیرت انگیز نتائج اور بڑے اپ سیٹس

December 13, 2022

دلچسپ مقابلوں،حیرت انگیز نتائج اور بڑے اپ سیٹس کیساتھ فیفا ورلڈ کپ کا 22 واں ایڈیشن سیمی فائنل مرحلے تک پہنچ گیا ۔ورلڈ کپ سے قبل ماہرین کی جانب سے مختلف ٹیموں اور نتائج سے متعلق کئیے جانے والے بہت سے اندازے،پیش گوئیاں اور خیالات غلط ثابت ہوئے۔ کمزور سمجھی جانے والی ٹیموں نے بڑی ٹیموں کو آئوٹ کلاس کیا، اب فٹبال کے ماہرین کسی بھی ٹیم کو فیوریٹ قرار نہیں دے رہے۔ گو کہ دفاعی چیمپیئن فرانس کی ٹیم اب بھی فیورٹس ہے، کوئی بھی اندازہ لگانے سے قاصر ہے کہ ورلڈ کپ کی فائنلسٹ ٹیمیں کون سی ہوں گی۔

ہر ورلڈ کپ میں کوئی ایک آدھ ہی اپ سیٹ ہوتا ہے تاہم رواں ورلڈ کپ کو اپ سیٹس کا ورلڈ کپ کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا۔ ناک آؤٹ مرحلے میں بھی گروپ میچز کی طرح کاٹنے دار مقابلے دیکھنے میں آئے۔ پہلے کوارٹر فائنل میں کروشیا نے پانچ بار کی عالمی چیمپئن برازیل کو شکست دیکر سیمی فائنل میں جگہ بنائی،برازیل کی ہار سے پوری دنیا میں موجود ان کے فینز کو بڑا دھچکا لگا، کروشیا کے نوجوان گول کیپر یاسین بونو نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، گوکہ کروشیا کی ٹیم گزشتہ ورلڈ کپ کی رنر اپ ٹیم ہے، برازیل کی ہار کو ماہرین فٹبال ایک اپ سیٹ قرار دے رہے ہیں کیونکہ برازیل کی موجودہ ٹیم کا گیم اور پیس کمال کا تھا ، وہ ورلڈ کپ فیورٹس میں شامل تھی،برازیل کی ٹیم آخری بار 2002 میں عالمی چیمپئن بنی تھی۔برازیل کے ہار سے دنیا بھر کے شائقین کی طرح کراچی کے علاقے لیاری میں بھی موجود فین مایوس نظر آئے،لیاری میں بڑی اسکرینوں پر ہزاروں افراد نے برازیل کے میچز دیکھے اور اسے سپورٹ کیا۔

دوسرے کواٹر فائنل میں سابق عالمی چیمپئن ارجنٹینا نے 2010 ورلڈ کپ کی رنر اپ ٹیم نیدرلینڈز کو شکست دی،میچ میں نارمل ٹائم کا اختتام ڈرامائی انداز میں ہوا، دو گول کے خسارے میں جانے کے بعد نیدر لینڈ نے آخری لمحات میں گولز کر کے کم بیک کیا تاہم پنالٹی ککس پر گول کیپر کی اچھی کارکردگی سے ارجنٹینا نے سیمی فائنل کے لئیے کولیفائی کیا جہاں اس کا مقابلہ اب کروشیا سے ہے۔تیسرے کوارٹر فائنل میں ایک اور اپ سیٹ دیکھنے میں آیا جب مراکش کی ٹیم نے پرتگال جیسی مضبوط ٹیم کو شکست دیکر ہلچل مچادی، مراکش پہلا افریقی ملک ہے جس نے فٹبال ورلڈ کیپ کے سیمی فائنل میں جگہ بنائی، مراکش کی ٹیم کے ڈیفنس نے پورے ٹورنامنٹ کی طرح کوارٹر فائنل میں بھی شاندار کھیل کا مظاہرہ کرکے پرتگال کی گول کرنے کی کئی کوششیں اور حملے ناکام بنائے ،2002 کے ورلڈ کپ میں ترکیہ بھی سیمی فائنل تک پہنچنے میں کامیاب ہوا تھا اور ورلڈ کپ میں تیسری پوزیشن حاصل کی تھی۔

مراکش کی جیت کا جشن پورے عالم اسلام میں منایا گیا جبکہ مراکش کے کھلاڑیوں کے جیت کے بعد سجدے، فلسطینی پرچم لہرانا اور کھلاڑیوں کی مائوں کیساتھ بنائی گئی تصویروں اور ویڈیوز نے عالمی توجہ حاصل کی جبکہ دوسری جانب کرسٹیانو رونالڈو جنکا یہ آخری ورلڈ کپ تھا میچ کے بعد جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور روتے ہوئے گرائونڈ سے باہر گئے،وہ ان عظیم کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں جو انٹرنیشنل کیرئیر میں اپنی ٹیم کو ورلڈ کپ نہ جتوا سکے،آخری دو میچز میں انھیں متبادل کھلاڑی کے طور پر کھلایا گیا جس پر ان کے فینز کی جانب سے پرتگالی کوچ پر تنقید بھی کی گئی۔ چوتھا کوارٹر فائنل روایتی حریفوں فرانس اور انگلینڈ کے درمیان کھیلا گیا جس میں فرانس نے کامیابی سمیٹی، سیمی فائنل میں اسکا مقابلہ اب ابھرتی ہوئی ٹیم مراکش سے ہوگا۔

انگلینڈ کے کپتان اور پنالٹی کک اسپییشلسٹ ہیری کین نے آخری منٹوں میں ملنے والی پنالٹی ضائع کر کے میچ میں واپس آنے کا سنہری موقع ضائع کر دیا اور گھر کا ٹکٹ کٹوا لیا۔رائونڈ آف 16 میں جاپان اور کروشیا جبکہ اسپین اور مراکش کے درمیان دلچسپ مقابلے دیکھنے کو ملے۔جاپان اور کروشیا کے درمیان میچ میں دونوں ٹیموں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تاہم پینلٹی ککس پر کوریشین گول کیپر کی شاندار کارکردگی کے باعث جاپان کو شکست سے دوچار ہونا پڑا ، ٹورنامنٹ میں جاپان کی ٹیم نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر کے شائقین کے دل جیت لئیے، جاپان نے گروپ میچز میں دو سابق عالمی چیمپئنز اسپین اور جرمنی کو شکست دی۔

سابق عالمی چیمپئن اسپین کو مراکش کے ہاتھوں شکست کی ہزیمت اٹھانی پڑی،میچ میں اسپین نے حریف ٹیم پر کافی دبائو ڈالے رکھا تاہم اچھا فنیش نہ ہونے کے باعث گول کرنے میں کامیاب نہ ہو سکی،پینلٹی ککس پر مراکش کے گول کیپر یاسین بونو نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرکے اسپینش پلیئرز کی ایک نہ چلنے دی، اسپین بھی اس بڑے اپ سیٹ کے بعد ورلڈ کپ سے باہر ہو گیا۔چار مرتبہ کی عالمی چیمپئن جرمنی اور ورلڈ نمبر 2 بیلجیم کی مضبوط ٹیم پہلے مرحلے میں ہی ورلڈ کپ سے باہر ہو گئیں۔ بیلجیم کی موجودہ ٹیم جسے بیلجیم کی "گولڈن جنریشن" بھی قرار دیا جاتا ہے شائقین کے معیار پر پورا نہیں اتر سکی۔

2018 کے ورلڈ کپ میں بیلجیم کی ٹیم نے تیسری پوزیشن حاصل کی تھی جو ورلڈ کپ میں اب تک انکی بہترین پرفارمنس تھی۔ یوراگوئے کی ٹیم بھی اس بار پہلے مرحلے میں ورلڈ کپ سے باہر ہو گئی، آخری میچ میں گھانا سے میچ جیت کر وہ اگلے مرحلے میں جانے کے لئیے پرامید تھی تاہم اسی وقت گروپ کے دوسرے میچ میں آخری لمحات میں جنوبی کوریا نے پرتگال کے خلاف گول کر کے یوراگوئے اور اسٹار کھلاڑی سواریز کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ،جنوبی کوریا نے ناک آؤٹ مرحلے کے لئیے کوالیفائی کر لیا،اس میچ میں گھانا کے پاس یوراگوئے کی ٹیم سے 2010 کے ورلڈ کپ کوارٹر فائنل کا بدلہ لینے کا موقع تھا۔

تاہم اس بار بھی انہوں نے ملنے والی پنالٹی کک ضائع کر دی،2010 کے عالمی کپ میں یوراگوئے کے اسٹار کھلاڑی سواریز نے گول میں جاتی بال کو ہاتھ سے روک لیا تھا جس پر گھانا کو پنالٹی ملی تھی تاہم اس پر گھانا کی ٹیم گول کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی تھی، بعد ازاں پنالٹی ککس پر اسے یوراگوئے سے شکست ہو گئی تھی۔

جنوبی کوریا کی کارکردگی بھی ورلڈ کپ میں بہتر رہی تاہم پری کوارٹر فائنل میں اسے برازیل سے شکست ہو گئی۔ گروپ ای کا تیسرا اور آخری میچ جو کہ ایک گروپ میں موجود چاروں ٹیموں کے درمیان بیک وقت کھیلا جاتا ہے میں ایک مرحلے پر جب کوسٹا ریکا نے جرمنی اور جاپان نے اسپین کے خلاف برتری حاصل کی تو ایسا معلوم ہو رہا تھا کہ جرمنی کیساتھ ساتھ اسپین بھی ورلڈ کپ سے پہلے ہی رائونڈ میں باہر ہو جائے گا لیکن جرمنی نے مزید تین گول کر لئیے، جرمنی خود تو ورلڈ کپ سے باہر ہو گیا تاہم ان گولز کی وجہ سے اسپین ناک آئوٹ مرحلے میں پہنچ گیا۔ سعودی عرب نے ورلڈ کپ کا آغاز بہت ہی شاندار انداز میں کیا جب اس نے اپنے سے کئی گناہ مضبوط ٹیم اور سابق عالمی چیمپئن میسی کی ارجنٹینا کو شکست دی تاہم انکی ٹیم جیت کے تسلسل کو برقرار نہ رکھ سکی۔ ورلڈ کپ کا ایک اور اپ سیٹ مراکش کا بیلجیم کو شکست دینا تھا۔

مراکش کی ٹیم نے بعد ازاں کینیڈا کو شکست دیکر ناک آؤٹ مرحلے کے لئیے کولیفائی کیا۔اسپین کی ٹیم نے ورلڈ کپ کا آغاز بہت ہی شاندار انداز میں کیا اور کوسٹاریکا کو 7 گول سے شکست دی، اسی گول ڈیفرنس نے انھیں ناک آؤٹ مرحلے تک پہنچنے میں مدد دی، ورلڈ کپ کا ایک اور اپ سیٹ تیونس نے کیا جبکہ انہوں نے دفاعی چیمپئن فرانس کو شکست دی،تیونس کی ٹیم اچھی فارم میں لگ رہی تھی تاہم آسٹریلیا سے شکست نے انھیں کافی نقصان پہنچایا تاہم فرانس کو آخری میچ میں شکست دیکر کر اچھے نوٹ پر انہوں نے اپنے ٹورنامنٹ کا اختتام کیا۔

گروپ سی کے آخری میچ میں میکسیکو سعودی عرب سے جیت کر بھی ورلڈ کپ سے باہر ہو گیا جبکہ پولینڈ ارجنٹینا سے ہار کر بھی گول ڈیفرنس پر اگلے مرحلے میں پہنچا،گروپ جی کے آخری میچ میں کیمرون نے برازیل کو شکست دے دی،گوکہ کیمرون کی ٹیم ناک آئوٹ مرحلے تک رسائی حاصل نہیں کر سکی تاہم برازیل جیسی ٹیم کو ہرا کر اچھے انداز میں اپنی ورلڈ کپ مہم کا اختتام کیا۔ کیمرون نے اپنے نمبر ون گول کیپر آندرے اونانا کو ٹورنامنٹ کے دوران معطل کر دیا، کیمرون فٹبال فیڈریشن کے مطابق 26 سالہ اونانا ٹیم حکمت عملی پر ہیڈکوچ سے الجھے تھے۔

انہیں سربیا کے خلاف میچ بھی نہیں کھلایا گیا تھا۔ اونانا کے نہ ہونے سے بھی کیمرون کو نقصان ہوا۔کیمرون نے سربیا کے خلاف دو گول کے خسارے میں جانے کے باوجود کم بیک کیا اور میچ ڈرا کیا۔ ورلڈ کپ کا ایک اور اہم میچ جس پر شائقین کی نظریں تھیں وہ امریکا اور ایران کے درمیان تھا،اس میچ میں امریکا کا پلڑا بھاری رہا، ورلڈ کپ 2022 کی خاص بات یہ بھی ہے کہ اس میں متبادل کھلاڑیوں نے بھی کئی گول اپنے نام کئے۔ اس بار ورلڈ کپ میں ایک میچ کے دوران 5 متبادل کھلاڑیوں کی اجازت دی گئی ہے، پانچ متبادل کھلاڑیوں کی اجازت 2020 میں کوویڈ کے باعث دی گئی تھی۔

اس اجازت کے باعث دوسرے ہاف میں بھی میچ کاٹنے دار دیکھنے میں آئے کیونکہ تھکے ہوئے کھلاڑیوں کی جگہ بینچ سے تازہ دم کھلاڑیوں کے گرائونڈ میں آنے سے گول پر حملے بڑھ جاتے ہیں اور میچ میں دلچسپی برقرار رہتی ہے۔اس قانون کے باعث کئی ٹیموں نے اپنے اہم پلیئرز کو شروع میں آرام کروا کر بعد میں متبادل کیا جس سے انھیں فائدہ ہوا، جن ٹیموں کا بینچ مضبوط ہے انھیں اس قانون کا بہت فائدہ ہوا ہے۔

بیلجیم کی گولڈن جنریشن ٹیم کے ہارنے کی ایک بڑی وجہ یہ بھی تھی کہ 2018 کے ورلڈ کپ میں شامل کھلاڑیوں کی عمریں اب بڑھ گئی ہیں اور دوسری ٹیموں نے دوسری ہاف میں نوجوان کھلاڑیوں کو انکے مقابلے میں میدان میں اتارا جنکی رفتار کا بیلجیم کے تجربہ کار کھلاڑی مقابلہ نہیں کر سکے ،ورلڈ کپ کے اب تک ہونے والے میچز میں زیادہ تر گول دوسرے ہاف میں بنائے گئے۔ جرمنی اور کوسٹا ریکا کا میچ ایک تاریخی تھا جسمیں پہلی بار کسی میچ کو گراؤنڈ سے تمام خاتون ریفریز نے سپروائز کیا۔

فرانس کی اسٹیفانی فریپرٹ کو مردوں کے ورلڈ کپ میں پہلی خاتون ریفری بننے کا اعزاز حاصل ہوا، میچ میں ان کے ساتھ لائن ویمن برازیل کی نوزا بیک اور میکسیکو کی کیرن ڈیاز میڈینا تھیں۔ ورلڈ کپ 2022 میں ٹیکنالوجی سے بھرپور فائدہ اٹھایا گیا ہے، اسٹیڈیم میں بال ٹریک کرنے کے لئیے 12 کیمروں کے ساتھ بال میں بھی سینسر لگائے گئے ہیں، VAR سے کئی گول آف سائیڈ قرار دیکر مسترد ہوئے ،اس ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹیموں کو پنالٹی ککس بھی دی گئی اور واپس بھی لی گئی، اسپین کے خلاف جاپان کے متنازع گول نے وی اے آر پر سوالات بھی اٹھا دئیے ہیں کیونکہ گیند جاپانی کھلاڑی کے قابو میں آنے سے پہلے گول لائن کراس کر چکی تھی۔

ورلڈ کپ میں اضافی وقت کا بھی ریکارڈ بنا ہے، میچز 90 منٹ سے زائد وقت میں مکمل ہو رہے ہیں جسکی وجہ کھلاڑیوں کی انجریز کے علاؤہ متبادل کھلاڑیوں کی تبدیلی بھی ہے۔ ارجنٹینا اور نیدرلینڈز کے کوارٹر فائنل میں 17یلو کارڈز اور ایک ریڈ کارڈ دکھایا گیا، اس میچ میں دونوں ٹیموں کی کھلاڑی کئی بار آپس میں الجھ پڑے۔

ورلڈ کپ میں اب تک کئی بہترین گول کئےگئے ہیں۔ انگلینڈ کے مارکس ریش فورڈ کا ویلز کے خلاف فری کک پر ،میکسکو کے شاویز کا سعودی عرب کے خلاف فری کک پر ،برازیل کے ریچالیسن کا سربیہ کے خلاف،برازیل ہی کے نیمار کا کورٹر فائنل میں کروشیا کے خلاف ،پرتگال کے راموس کا سوئٹزرلینڈ کے خلاف ،فرانس کے ایمباپے کا پولینڈ کے خلاف، مراکش کے عبدالحمید صابری کا بیلجئیم کے خلاف اور سعودی عرب کے پلئیر سالم الدوسری کا ارجنٹینا کے خلاف کیا گیا گول اب تک کے بہترین گولز میں شمار کئیے جا رہے ہیں جبکہ سربیا کی جانب سے گروپ میچ میں کیمرون کے خلاف کیا گیا تیسرا گول اب تک کا بہترین "ٹیم گول" قرار دیا جا رہا ہے۔اسٹار فٹبالرز میسی اور رونالڈو کا یہ آخری ورلڈ کپ ہے ،رونالڈو کی ٹیم کا سفر ورلڈ کپ میں اختتام پذیر ہو چکا اب شائقین کی نظریں میسی پر ہیں، میسی کی کارکردگی رونالڈو کے مقابلے میں کافی بہتر رہی،دیکھنا یہ ہے وہ اپنی ٹیم کو عالمی چیمپئن بنا پائیں گے یا رونالڈو کی طرح انکا انٹرنیشنل کیرئیر بھی ورلڈ کپ کی وننگ ٹرافی اٹھائے بغیر ختم ہو گا؟